Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


کپل مشرا کو جس طرح دہلی بی جے پی کا نائب صدر بنایا گیا اس پر خود بی جے پی لیڈر حیران ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو یہ تقرری قومی سطح پر کیے گئے فیصلے کے تحت کی گئی ہے۔ کیونکہ چار دن پہلے اعلان کردہ ریاستی بی جے پی ٹیم میں کپل مشرا کا نام دور دور تک شامل نہیں تھا۔

کولکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز انڈمان نکوبار کے چیف سکریٹری کیشو چندرا کو توہین عدالت کیس میں معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی لیفٹیننٹ گورنر ایڈمرل ڈی کے جوشی پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ تاہم اگلے ہی دن سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین رکنی بنچ نے اس پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

 جم خانہ کلب میں مالی بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے الزامات سے متعلق کلب کے صدر ملے سنہا بھی کٹہرے میں نظرآرہے ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی بی جے پی، ملک کی راجدھانی دہلی میں بکھری ہوئی نظرآتی ہے۔ کیونکہ پردیش بی جے پی میں لمبے وقت سے کئی ایسے لیڈران تنظیم میں اہم عہدوں پر بٹھائے جا رہے ہیں، جن کا زمینی سطح پر اپنا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

 دہلی پولیس نے جمعرات کو الگ الگ تھانوں میں تعینات چار تھانہ انچارجوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ان میں آدرش نگر کے تھانہ انچارج شیلیندر سنگھ جھاکھڑ، انسپکٹرانویسٹی گیشن راجیندر سنگھ اور ایک اے ایس آئی کلدیپ سنگھ شامل ہیں۔

 دہلی پولیس میں سپاہی سے لے کر تھانہ دار تک کے 14 ہزار سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں۔ ان میں زمینی سطح پر منیجمنٹ سنبھالنے والے تھانہ انچارجوں کے تقریباً 2300 عہدے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پورے معاملے میں کئی بڑے سیاستدان اور ایجوکیشن مافیا شکنجے میں پھنس سکتے ہیں۔ ان میں کئی ایسے لیڈر بھی شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ ایک دہائی میں کروڑوں روپے کی حیثیت بنائی ہے۔

اے ایم ٹی زیڈ نے آندھرا پردیش حکومت کی رقم سے غیر معیاری کنسنٹریٹر کے بدلے تقریباً 1.5 کروڑ روپے ادا کئے

ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ کے سکریٹری راکیش ورما نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ پرائیویٹ ادارے سرکاری مراکز پر ضرورت کے مطابق لیجر پرنٹر، فوٹو کاپیئر ہی نہیں فرنیچر بھی دستیاب کرائیں گے۔

آندھرا پردیش کے ایک مقامی انگریزی اخبار نے اس موضوع پر خبرشائع کی تو جتیندرشرما پھر مصیبت میں پھنس گئے۔