Bharat Express

ہائی کورٹ نے متوفی ممبران کے نام پر بلنگ اور شراب کے لائسنس میں دھوکہ دہی پر ای او ڈبلیو سے رپورٹ طلب کی

 جم خانہ کلب میں مالی بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے الزامات سے متعلق کلب کے صدر ملے سنہا بھی کٹہرے میں نظرآرہے ہیں۔

جم خانہ کلب میں مالی دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے الزامات سے متعلق کلب کے صدر ملے سنہا بھی کٹہرے میں نظرآرہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے جعلی شراب لائسنس اور بلنگ کے لئے متوفی اراکین کے کارڈ کے استعمال کرنے کے معاملے میں اقتصادی جرائم ونگ کو چارہفتے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے سبب جم خانہ کلب میں تقرری سرکاری ڈائریکٹروں کی پریشانی میں اضافہ کرسکتا ہے۔ اس معاملے میں اقتصادی جرائم ونگ بھی سوالوں کے گھیرے میں ہیں۔ الزام ہے کہ یونٹ کے افسران جانچ کرنے کے بجائے معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کیا ہے پورا معاملہ

جم خانہ کلب میں طویل عرصے سے جاری مالی بے ضابطگیوں اورتقریباً 50 کروڑ روپئے کی بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے، این سی ایل ٹی نے 15 فروری 2021 کوکلب میں ایک سرکاری منتظم کی تقرری کا حکم دیا تھا، لیکن دوسرے ایڈمنسٹریٹرکے طورپرتعینات ونود یادوکو بے ضابطگیوں کی وجہ سے ہٹا دیا گیا۔ ان کے بعد تعینات ہونے والے اوم پاٹھک خود بدعنوانی کے الزامات میں الجھ گئے۔ انہوں نے تمام قواعد وضوابط کو بالائے طاق رکھ کرخود کلب کی ممبرشپ لی۔ یہی نہیں ڈیوس کپ ٹورنامنٹ میں بھی کروڑوں روپئے کی بدعنوانی کا الزام لگا۔

نئے ڈائریکٹر بھی الزامات کی چپیٹ میں

اس معاملے میں این سی ایل ٹی نے یکم اپریل 2022 کواوم پاٹھک کی جگہ 15 ڈائریکٹروں کی تقرری کا حکم دیا تھا، لیکن کارپوریٹ امورکی وزارت نے صرف 6 ڈائریکٹروں کا تقررکیا۔ انہیں دہلی جم خانہ کلب میں ہوئی بدعنوانی کے معاملات کی تحقیقات میں کارروائی کرنی تھی، لیکن ایک ڈائریکٹر نے یہاں شروع ہوئی دھوکہ دہی کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا، لیکن کلب کمیٹی کے چیئرمین ملے سنہا نے اس بارے میں کارپوریٹ منسٹری کو مطلع نہیں کیا اور قواعد کے خلاف فیصلے لیتے رہے۔ اس معاملے میں کلب کے سابق سکریٹری کرنل آشیش کھنہ نے وزارت کو مطلع کیا تھا اورالزام لگایا کہ کلب کے ڈائریکٹرآشیش ورما اورایف اینڈ بی منیجر آر کے بھٹناگرنے وزیراعظم کی رہائش گاہ پرڈرون اڑایا تھا۔ الزام ہے کہ اس معاملے میں ایک اسپیشل پولس کمشنرتحقیقات کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

سنگین الزامات لگائے
دہلی ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران کرنل کھنہ نے کہا کہ جم خانہ کلب میں مردہ ارکان کے نام پر بل بنائے جا رہے ہیں۔ یہ بات 11 نومبر 2022 کو فرانزک جانچ کے دوران سامنے آئی۔ لیکن کلب کے صدر مالے سنہا معاملے کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہی نہیں 22 اگست 2022 کو ایکسائز لائسنس کی تجدید کے دوران جعلی دستاویزات پیش کی گئیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ایکسائز کمشنر نے اطلاع کے باوجود اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔

ملے سنہا کے کردار پر سوال
جم خانہ کلب کی کمیٹی کے چیئرمین ملائی سنہا کو بھی سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ الزام ہے کہ کلب میں سابق سکریٹری جے پی سنگھ کی رکنیت کے فرضی دستاویزات کی جانچ کرنے کے بجائے اس نے معاملے کو دبا دیا ہے۔ اوم پاٹھک کی طرف سے ڈیوس کپ میں اپنی ممبرشپ اور اسپانسر شپ کے نام پر تقریباً آٹھ کروڑ روپے کے نام نہاد گھوٹالے کی تحقیقات کرنے کے بجائے اسے سرد خانے میں ڈال دیا۔ یہی نہیں فرانزک رپورٹ میں مردہ ارکان کے نام پر بلنگ کرنے اور سیاسی لوگوں کے لیے پارٹی منظم کرنے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔ یہی نہیں اپریل 2022 سے اب تک کلب کے تقریباً ڈھائی کروڑ روپے خصوصی وکلاء کے ذریعے بطور فیس تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

عدالت میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی گئی
ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جب کرنل آشیش کھنہ نے فرانزک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جم خانہ کلب کے ایکسائز لائسنس کی جعلی دستاویزات کے ساتھ تجدید اور متوفی ارکان کے نام پر شراب کی بلنگ کا معاملہ اٹھایا۔ اس لیے جسٹس وکاس مہاجن نے اقتصادی جرائم ونگ کو چار ہفتوں کے اندر اس معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد کلب ممبران کا ایک گروپ خوشی کا اظہار کر رہا ہے اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read