Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


چیف الیکٹورل آفیسر اور ریاستی پولیس نوڈل آفیسر نے انتخابی تیاریوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں ریاست میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی سمری نظرثانی کے ساتھ یکم جولائی 2024 کو اہلیت کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

شاہدرہ کے ایک تاجر کا کردار بھی شک کی زد میں ہے۔ اس کا بیٹا دبئی میں سٹے بازی کا کاروبار چلاتا ہے اور وہ خود لارنس بشنوئی گینگ کا فائنسر ہے۔

دہلی فسادات کے دوران ناکام ثابت ہونے والے ایس این سریواستو کے بعد دہلی پولیس کی تصویر اس طرح بدلی کہ دہلی کی کمان دوسرے کیڈر کے افسران کے ہاتھ میں چلی گئی۔

الزام ہے کہ 8 مارچ کو بلڈر شیلی تھاپر تقریباً پانچ درجن غنڈوں کے ساتھ زبردستی گوگیا فارم میں داخل ہوئے اور غیر قانونی طور پر دیوار بنا کر ان کا داخلہ روک دیا۔ متاثرہ نے اس معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 9 مارچ کو عدالت نے بلڈر کو حکم دیا کہ وہ متاثرہ کے خاندان تک رسائی میں رکاوٹ نہ ڈالے اور فیصلہ آنے تک کسی بھی تعمیراتی کام کو روکے۔

اس کے بعد جتیندر نے شمشیر کو بتایا کہ 28 مئی کو پون اپنے بیٹے کے ساتھ مشرقی دہلی کے لکشمی نگر میں واقع ہوٹل میں ٹھہرے گا۔ اس کے علاوہ 23 لاکھ روپے کے علاوہ وہ منی ایکسچینج کے لیے 1.25 لاکھ روپے بھی اپنے ساتھ لائے تھے۔

دہلی پولیس کے کام کاج سے متعلق بھلے ہی عام لوگ سوال اٹھاتے رہیں، لیکن دوارکا ضلع پولیس کے پاس پہنچی ایک شکایت کی تفتیش آپ کو حیران کردے گی۔ اس معاملے میں افسران نے پوری جان جھونک دی اور شکایت کنندہ کو تلاش کرلیا، جس کے بعد ڈابری تھانہ صدر کو چھٹی پر بھیج دیا گیا اور تھانہ صدر کے مدد گار چٹھا منشی کو تو معطل کردیا گیا۔

دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، ہریانہ کے گڑگاؤں اور فرید آباد اضلاع میں چلنے والے ایل ون شراب کی دکانوں سے روزانہ ہزاروں بکسوں کو دہلی کے مختلف علاقوں میں اسمگل کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق دہلی پولس کے اسپیشل سیل کو اطلاع ملی تھی کہ باہری دہلی کے کھیڑا خورد گاؤں میں ایک بڑا مجرم آنے والا ہے۔ جس کے بعد ایک ٹیم نے علاقے میں مورچہ سنبھال لیا تھا۔ جمعرات کی رات تقریباً 11.30 بجے ملزم ہونڈا سٹی کار میں موقع پر پہنچا اور پولیس ٹیم نے اسے گھیر لیا۔

اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو بہت سے کرپٹ لوگ شہر میں غیر قانونی پارکنگ کے سرغنہ آر پی سیل کو بھاری پیشکش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کارروائی کے نام پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جاتا۔ یہی نہیں ان بدعنوان افسران کو کارپوریشن میں اعلیٰ عہدوں پر فائز کئی اعلیٰ افسران سے تحفظ بھی حاصل ہے۔

عرضی کے ذریعے عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو تحریری ضمانت لینے کی ہدایت کرے، خاص طور پر غیر ملکی ٹریول کمپنیوں سے کہ وہ ڈی پی ڈی پی ایکٹ 2023 کے تحت شہریوں کی ذاتی معلومات کی رازداری کو برقرار رکھیں گی اور اسے کسی اور کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے۔