Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


اس کے بعد جتیندر نے شمشیر کو بتایا کہ 28 مئی کو پون اپنے بیٹے کے ساتھ مشرقی دہلی کے لکشمی نگر میں واقع ہوٹل میں ٹھہرے گا۔ اس کے علاوہ 23 لاکھ روپے کے علاوہ وہ منی ایکسچینج کے لیے 1.25 لاکھ روپے بھی اپنے ساتھ لائے تھے۔

دہلی پولیس کے کام کاج سے متعلق بھلے ہی عام لوگ سوال اٹھاتے رہیں، لیکن دوارکا ضلع پولیس کے پاس پہنچی ایک شکایت کی تفتیش آپ کو حیران کردے گی۔ اس معاملے میں افسران نے پوری جان جھونک دی اور شکایت کنندہ کو تلاش کرلیا، جس کے بعد ڈابری تھانہ صدر کو چھٹی پر بھیج دیا گیا اور تھانہ صدر کے مدد گار چٹھا منشی کو تو معطل کردیا گیا۔

دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، ہریانہ کے گڑگاؤں اور فرید آباد اضلاع میں چلنے والے ایل ون شراب کی دکانوں سے روزانہ ہزاروں بکسوں کو دہلی کے مختلف علاقوں میں اسمگل کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق دہلی پولس کے اسپیشل سیل کو اطلاع ملی تھی کہ باہری دہلی کے کھیڑا خورد گاؤں میں ایک بڑا مجرم آنے والا ہے۔ جس کے بعد ایک ٹیم نے علاقے میں مورچہ سنبھال لیا تھا۔ جمعرات کی رات تقریباً 11.30 بجے ملزم ہونڈا سٹی کار میں موقع پر پہنچا اور پولیس ٹیم نے اسے گھیر لیا۔

اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو بہت سے کرپٹ لوگ شہر میں غیر قانونی پارکنگ کے سرغنہ آر پی سیل کو بھاری پیشکش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کارروائی کے نام پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جاتا۔ یہی نہیں ان بدعنوان افسران کو کارپوریشن میں اعلیٰ عہدوں پر فائز کئی اعلیٰ افسران سے تحفظ بھی حاصل ہے۔

عرضی کے ذریعے عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو تحریری ضمانت لینے کی ہدایت کرے، خاص طور پر غیر ملکی ٹریول کمپنیوں سے کہ وہ ڈی پی ڈی پی ایکٹ 2023 کے تحت شہریوں کی ذاتی معلومات کی رازداری کو برقرار رکھیں گی اور اسے کسی اور کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے۔

کڑکڑڈوما عدالت نے دو پولیس اسٹیشن افسران اور اے اے ٹی ایس کے آٹھ کانسٹیبلوں اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 409/201/167 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ اس بنیاد پر جیوتی نگر تھانے میں سبھی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حال ہی میں، SEBI چیف مادھبی پوری بُچ نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی مڈ کیپ کمپنیوں کی تشخیص پر ایک بیان دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اس میں نظر آنے والی خامیاں بلبلوں کی طرح ہیں، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہیں۔

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود رام دیو نے گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ اسی رفتار سے جاری رکھا۔ جس کے خلاف انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر عدالت کا رخ کیا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ جاری ہے۔

گوگیا فارم وسنت کنج کے چرچ مال روڈ پر واقع ہے۔ فارم کی مالک مونیکا گوگیا نے بلڈر شیلی تھاپر کے ساتھ اپنا چار ہزار گز حصہ فروخت کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔