Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


جم خانہ کلب میں ایک بار پھر بدعنوانی اور مالی بے ضابطگی کا بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ 31 مہلوک اراکین کے کارڈ کا استعمال کرکے کلب میں شراب کی بلنگ کی گئی ہے۔

دو کروڑ کی جبرن وصولی کے الزام میں پھنسے بی جے پی ایم ایل اے جتیندر مہاجن نے دہلی بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ ایک طرف عام آدمی پارٹی ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی ہے، وہیں بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ بھی کارروائی کی بات کر رہا ہے۔

سینئر وکیل اوپی سکسینہ کی موت سے متعلق سنگین سوال اٹھ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ معاملے کو حادثہ بتاکر ملزمین کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جبکہ یہ منصوبہ قتل کا معاملہ ہے۔

اعلیٰ ذرائع کی بات پر یقین کریں تو دہلی پولیس کی تاریخ میں اس طرح کا تنازعہ شروع ہوا، جس میں اعلیٰ عہدوں پرتعینات افسران کی انا ایک دوسرے سے ٹکرا گئی۔

دہلی پولیس پر وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے ساتھ ڈرون اڑانے کے معاملے میں ملزمان کی مدد کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ اس کے لیے چانکیہ پوری پولیس نے عدالت کو گمراہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

ذرائع کی مانیں تو آئینی عہدے پر بیٹھے رہنما، جن کی ہدایت پر تاجر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، وہ بھی حقیقت سے واقف نہیں۔ لیکن عام اور خاص کے فرق کو سمجھنے والی پولیس تاجر کی شکایت اور حقائق کو نظر انداز کر رہی ہے۔

وکاس مالو کی بیوی نے اس واقعہ کے بعد ستیش کوشک کے قتل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مالو اداکار ستیش کوشک کو 15 کروڑ روپے واپس نہیں کر رہا تھا۔ اس نے روسی لڑکیوں کے ساتھ افروڈیزیاک دے کر انہیں مارنے کی بات بھی کی تھی۔

آن لائن پلیٹ فارمز پر دستیاب سہولیات آپ کی حساس معلومات اکٹھی کر رہی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ کمپنیاں وہ تمام معلومات محفوظ نہیں کر پا رہی ہیں جن کے ذریعے آپ اپنا موبائل، ای میل، آدھار کی تفصیلات، پین کارڈ اور دیگر حساس معلومات شیئر کرتے ہیں۔

جم خانہ کلب کا منیجمنٹ سنبھال رہے سابق نوکر شاہ اور لیڈرکارپوریٹ امور کی وزارت ہی نہیں بلکہ این سی ایل ٹی تک کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے کلب کے اراکین سے بھی جھوٹ بولا اورانہیں فورنسک آڈٹ رپورٹ دستیاب نہیں کرائی۔

 دہلی ہوئی کورٹ نے ہوٹل حیات ریجنسی کے مالک شیو کمار جٹیا، اس کے بیٹے امرتیش جٹیا اور سی اے پر ایک سینئر سٹیزن سے کروڑوں روپئے کی دھوکہ دہی کے معاملے میں دہلی پولیس ای او ڈبلیو سمیت ای ڈی، ایس ایف آئی او اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی پولیس نے سفید پوش رسوخ داروں کو بچانے کے لئے ٹھیک سے کارروائی نہیں کی۔