Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


دہلی پولیس پر وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے ساتھ ڈرون اڑانے کے معاملے میں ملزمان کی مدد کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ اس کے لیے چانکیہ پوری پولیس نے عدالت کو گمراہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

ذرائع کی مانیں تو آئینی عہدے پر بیٹھے رہنما، جن کی ہدایت پر تاجر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، وہ بھی حقیقت سے واقف نہیں۔ لیکن عام اور خاص کے فرق کو سمجھنے والی پولیس تاجر کی شکایت اور حقائق کو نظر انداز کر رہی ہے۔

وکاس مالو کی بیوی نے اس واقعہ کے بعد ستیش کوشک کے قتل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مالو اداکار ستیش کوشک کو 15 کروڑ روپے واپس نہیں کر رہا تھا۔ اس نے روسی لڑکیوں کے ساتھ افروڈیزیاک دے کر انہیں مارنے کی بات بھی کی تھی۔

آن لائن پلیٹ فارمز پر دستیاب سہولیات آپ کی حساس معلومات اکٹھی کر رہی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ کمپنیاں وہ تمام معلومات محفوظ نہیں کر پا رہی ہیں جن کے ذریعے آپ اپنا موبائل، ای میل، آدھار کی تفصیلات، پین کارڈ اور دیگر حساس معلومات شیئر کرتے ہیں۔

جم خانہ کلب کا منیجمنٹ سنبھال رہے سابق نوکر شاہ اور لیڈرکارپوریٹ امور کی وزارت ہی نہیں بلکہ این سی ایل ٹی تک کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے کلب کے اراکین سے بھی جھوٹ بولا اورانہیں فورنسک آڈٹ رپورٹ دستیاب نہیں کرائی۔

 دہلی ہوئی کورٹ نے ہوٹل حیات ریجنسی کے مالک شیو کمار جٹیا، اس کے بیٹے امرتیش جٹیا اور سی اے پر ایک سینئر سٹیزن سے کروڑوں روپئے کی دھوکہ دہی کے معاملے میں دہلی پولیس ای او ڈبلیو سمیت ای ڈی، ایس ایف آئی او اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی پولیس نے سفید پوش رسوخ داروں کو بچانے کے لئے ٹھیک سے کارروائی نہیں کی۔

دہلی پولیس کے اعلیٰ افسران جو ملک کی بہترین فورس کا حصہ ہیں پر لگ رہے الزامات ، لگاتار محکمے کی ساکھ کو داغدار کر رہے ہیں۔ اسے راجدھانی دہلی میں جرائم پر قابو پانے کے تجربے اور انتظامی کارکردگی کی کمی کہیں یا قیادت کی بے حسی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہلی پولیس کی ساکھ مسلسل گر رہی ہے۔

ملک کی سب سے حساس ریاست جموں و کشمیر میں دھوکہ باز کرن پٹیل نے سیکورٹی ایجنسیوں اور ان کے افسران کے کام کرنے کے انداز پر سوالات اٹھائے ہیں۔ 15 دنوں سے زیادہ عرصے سے اپنے خاندان سمیت کشمیر کی سیکورٹی ایجنسیوں کا مذاق اڑانے والے دھوکہ باز کی گرفتاری نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔

ہندوستان واقعی بدل رہا ہے۔ ملک کے سیاستدانوں نے یورپی ممالک کے سامنے دم ہلانے کے بجائے انہیں اسی زبان میں جواب دینا شروع کر دیا ہے جو اب تک ہندوستانیوں کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت ہند نے ملک دشمن حملوں میں آنکھیں بند کیے بیٹھے برطانیہ کو اس کی حیثیت دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کلب کے کچھ ارکان کی شکایت پر، ممبئی کی علاقائی کمیٹی نے 2013 سے 2018 تک کلب کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرایا۔ آڈٹ میں کروڑوں روپے کا فراڈ سامنے آیا۔ آڈٹ میں انکشاف ہوا کہ کلب ممبران کو ٹھیکے دے کر بڑھی ہوئی کوٹیشن پر زیادہ رقم ادا کی گئی۔