Bharat Express

Subodh Jain




Bharat Express News Network


06 مارچ کو دھرنے پر بیٹھی شہیدوں کی بیواؤں نے سچن پائلٹ سے ملاقات کی اور کانگریس حکومت پر اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا۔ پھر پائلٹ نے بھی اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مطالبات پورے کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ ہے تو اسے دور کیا جاسکتا ہے۔

مجرموں کے ساتھ گٹھ جوڑ اور بدعنوانی کے الزامات سے نبردآزما دہلی پولس کا دامن روز بروز داغدار ہوتا جا رہا ہے۔ اداکار ستیش کوشک کی مشتبہ موت کے الزامات نے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ الزام ہے کہ بی جے پی کے ایک سابق ایم ایل اے نے اس معاملے کو چھپانے کے لیے ایک اعلیٰ پولیس افسر کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

2017 میں، آئی بی نے بجاج کے خلاف ایک منفی رپورٹ درج کی، جس نے 29 سال تک سرکاری ملازمت میں بے داغ کردار کے ساتھ کام کیا۔ جس کی بنیاد پر آئی ٹی اے ٹی میں ان کی تقرری روک دی گئی۔

کڑکڑڈوما عدالت کے جج نے بھری عدالت میں ایک ایس ایچ او کو ریمارکس دیے کہ ’’کیا آپ کا دماغ خراب ہوگیا ہے‘‘۔ جب ایس ایچ او نے اس بیان پر اعتراض کیا تو ایم ایم نے کہا کہ آپ فلم دیکھ کر آئے ہیں۔ واقعے سے زخمی ایس ایچ او نے جج کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔

دہلی پولیس میں جب تک ضرورت کے مطابق انتظامات نہیں کئے جاتے تھے، کارگزار یعنی لُک آفٹر پرموشن ہوتے تھے۔ ان میں انسپکٹروں کو اے سی پی (لُک آفٹر) بنانے کے لئے لیفٹیننٹ گورنرکی اجازت لینی پڑتی تھی۔

بائیک کیب پر پابندی لگانے کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ کا ایک حکم ان ہزاروں لوگوں کے لئے بھی چیلنج بن گیا ہے، جو دہائیوں سے اپنی دو پہیہ گاڑیوں سے چھوٹے سازوسامان کی ڈیلیوری کر کے اپنے اہل خانہ کی پرورش کر رہے تھے۔

دہلی پولیس کا کام کرنے کا انداز اور محکمہ میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی پولس کمشنر کی موجودگی میں ان مسائل پر پولیس کو آئینہ دکھایا اور پولیس کو اپنے کام کاج کو بہتر بنانے کی ہدایت بھی دی۔

دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ میں منعقد ٹیسٹ میچ میں بی جے پی لیڈر غیر قانونی طور پر انٹری کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ ڈی ڈی سی اے نے ان لیڈروں کو گرین کارڈ جاری کیا تھا جو یہ دھوکہ دہی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔ یہ کارڈ ڈی ڈی سی اے کے ڈائریکٹروں کی سفارش پر جاری کیے گئے تھے۔

پرانی گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانے کے این جی ٹی کے احکامات کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکار سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ پرانی گاڑیوں کی اسکریپنگ کے معاملے میں من مانی جائزہ لے کر ایسا حکم جاری کیا گیا، جس کی وجہ سے عجیب مخمصہ پیدا ہو گیا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ٹرانسپورٹ کمشنر آشیش کندرا اس معاملے میں کوئی جواب نہیں دے پا رہے ہیں۔

مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے نام پر آسام حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ بارہ جیوتی لرننگ میں سے چھٹا جیوتی لرننگ 'بھیما شنکر' آسام کے گوہاٹی واقع ڈاکنی پہاڑی پر قائم ہے، جس کے بعد قومی سیاست میں مذہبی تڑکے کی یہ لڑائی تیز ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی ملک کے دو دیگر جیوتی لرننگ کی افسانوی اہمیت سے متعلق تنازعہ جاری ہے۔