Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


ای وی ایم پر سپریم کورٹ جانے کے سوال ہر انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے خلاف ہم کل بھی آواز اٹھا رہے تھے اور آج بھی اٹھا رہے ہیں ،چونکہ انتخابات میں ووٹنگ فیصد ہوتی کچھ ہے،بتائی کچھ اور جاتی ہے اور نکل کر کچھ اور آتی ہے۔

اپوزیشن نے جہاں اڈانی کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی وہیں حکومت نے جارج سوروس کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ سب سے پہلے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے سوروس کا مسئلہ اٹھایا۔ قائد ایوان جے پی نڈا نے راجیہ سبھا میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔

سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سپریم کمیشن فار ہوسٹنگ دی 2034 ورلڈ کپ‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔فیفا کی جانب سے ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کا باقاعدہ اعلان ہونے کے بعد ولی عہد کی جانب سے سپریم میزبان کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس پورے سانحے کو چار سال گزر جانے کے بعد بھی یوگی حکومت کی جانب سے ہاتھرس متاثرہ خاندان کو ناہی گھر دیا گیا ہے اور ناہی سرکاری نوکری دی گئی ہے،مزید یہ کہ ان کے گھر کے باہر مسلسل پولیس سیکورٹی ہونے کی وجہ سے وہ قید کی زندگی محسوس کررہے ہیں۔

تمل ناڈو، پڈوچیری، کرائیکل، کیرالہ اور ماہے میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے اگلے دو دنوں کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ساحلی آندھرا پردیش، یانم، رائلسیما اور جنوبی اندرونی کرناٹک میں بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے مواخذے کی تحریک پر کاروائی تیز کردی گئی ہے،آج بقیہ اراکین سے دستخط کرانے کے بعد راجیہ سبھا سکریٹریٹ میں نوٹس جمع کرائی جائے گی اس کے بعد سکریٹریٹ یہ طے کرے گا کہ نوٹس میں کتنا دم ہے۔

وزیر اعلیٰ سرما نے بتایا  کہ دھوبری سمیت چار اضلاع ایسے ہیں جہاں آبادی سے زیادہ آدھار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ ان میں سے بارپیٹا میں 103.74 فیصد، دھوبری میں 103 فیصد اور موری گاؤں اور ناگاؤں دونوں میں101 فیصد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

سال 1991میں کانگریس کی حکومت تھی۔ اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے عبادت گاہوں کا قانون 1991 لایا تھا۔ اس ورشپ ایکٹ کو عام طور پر عبادت گاہوں کے قانون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (RKVY) کے تحت 2018-19 میں نافذ کیے گئے اس پروگرام کا مقصد اسٹارٹ اپس کے سپورٹ کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرکے اختراعات اور زرعی صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔

حکومت نے 17 ستمبر 2023 کو پی ایم وشوکرما کا آغاز کیا تھاتاکہ ان دستکاروں کو مدد فراہم کی جا سکے جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں۔ ان روایتی کاریگروں کو 'وشواکرما' کہا جاتا ہے اور وہ لوہار، سنار، کمہار، بڑھئی، مجسمہ ساز وغیرہ جیسے پیشوں میں ہوتے ہیں۔