Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


عدالت نے خبردار کیا کہ اگر 11 نومبر 2024 کے حکم کی تعمیل کرنے والا حلف نامہ 18 دسمبر تک داخل نہیں کیا گیا تو عدالت توہین عدالت قانون کے تحت دہلی حکومت کے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی شروع کرے گی۔

صدر دیسانائکا نے سری لنکا کی معیشت کو مستحکم کرنے میں ہندوستان کی طرف سے بے مثال اور کثیر جہتی امداد جس میں  ہنگامی مالی اعانت اور 4 ارب امریکی ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی مدد شامل ہے،کے ذریعے تعاون کرنے پر وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی ایم سی ایم پی نے کہا کہ اگر کسی کو اب بھی ایسا لگتا ہے تو وہ زمین پر آکر احتجاج کرے۔ دو تین ایسے بیانات جاری کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ کوئی بھی سرگرمی زمین پر ہونی چاہیے۔

درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے 2022 میں مجرموں کے مذہب کو دیکھے بغیر نفرت انگیز تقاریر کے معاملات میں از خود کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ نرسمہانند پر بار بار مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جنہوں نے ملک کے لیے جنگ نہیں لڑا۔ وہ آزادی اور آئین کی اہمیت کو کیسے جانیں گے۔ وزیراعظم ہمیں پڑھا رہے تھے اور کہتے تھے کہ ہم جھوٹ بولتے ہیں۔ لیکن وہ ایک نمبر کا جھوٹا وزیر اعظم ہیں۔

محمد یونس نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ انتخابی اصلاحات عبوری حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے ذریعے انتخابی عمل کو مزید شفاف اور منصفانہ بنایا جائے گا۔بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔

جسٹس ناگاپراسنا کی سربراہی والی ہائی کورٹ بنچ نے کہا تھا کہ علاقے کے لوگ فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے رہ رہے ہیں۔ دو لوگوں کی طرف سے لگائے گئے کچھ نعروں کو دوسرے مذہب کی توہین نہیں کہا جا سکتا۔ اس بنیاد پر ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تعطل کا آغاز مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ 2020 میں ہوا تھا، اور اس کا آغاز چینی فوجی کارروائیوں سے ہوا۔ اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان طویل تناؤ پیدا ہوا۔

یو پی اے کے دور حکومت میں، نہرو کے ذاتی خطوط 51 ڈبوں میں پیک کر کے سونیا گاندھی کو بھیجے گئے تھے۔ نہرو نے یہ خطوط ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن، البرٹ آئن اسٹائن، جے پرکاش نارائن، پدمجا نائیڈو، وجئے لکشمی پنڈت، ارونا آصف علی، بابو جگجیون رام اور گووند بلبھ پنت وغیرہ کو لکھے تھے۔

سعودی عرب کی طرف سے مقبوضہ گولان میں آبادکاری کو وسعت دینے کے اسرائیلی قابض حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے شام کی سلامتی اور استحکام کو دوبارہ حاصل کرنے کے امکانات کو مسلسل سبوتاژ کرنے کے اسرائیلی اقدامات کی بھی مذمت کی۔