Bharat Express

AIMIM in UP Lok Sabha Elections: یوپی میں اویسی کا ماسٹراسٹروک، تیسرے محاذ کی تیاری مکمل، کسی بھی وقت ہوسکتا ہے اعلان

اویسی نے یوپی میں ایک نیا محاذ تیار کرنے کی تیاری کردی ہے اور اس کا سیدھا نقصان  انڈیا اتحاد کو ہوگا، دراصل اسدالدین اویسی نے تیسرے محاذ میں پلوی پٹیل کے ساتھ ہی سوامی پرساد موریہ  کی پارٹی ،پیس پارٹی اور چندرشیکھر کی بھیم آرمی ، ان تمام کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یوپی میں پلوی پٹیل کی پارٹی کے ساتھ اتحاد پر اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اویسی نے دیا پہلا ردعمل

اب اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے لیے ایک نیا مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پلوی پٹیل نے ایس پی کے ووٹ بینک کو توڑنے کی پوری تیاری کر لی ہے۔ انہوں نے اسد الدین اویسی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ اس سے صاف ہے کہ پلوی پٹیل ‘پسماندہ، دلت اور مسلم’ کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر اکھلیش یادو کی ‘پسماندہ، دلت اور اقلیت’ مہم کا جواب دیں گی۔پلوی پٹیل کی پارٹی اپنا دل (کامیروادی) اور اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اتحاد کیا ہے۔ اس سلسلے میں پلوی پٹیل اور اویسی کے درمیان میٹنگ بھی ہوئی ہے۔ دونوں لیڈروں کی تصاویر بھی سامنے آئیں۔پلوی پٹیل کے ساتھ ان کے شوہر پنکج نرنجن بھی تھے۔

لیکن یہ صرف پلوی تک کا ہی معاملہ نہیں ہے ،بلکہ اویسی نے یوپی میں ایک نیا محاذ تیار کرنے کی تیاری کردی ہے اور اس کا سیدھا نقصان  انڈیا اتحاد کو ہوگا، دراصل اسدالدین اویسی نے تیسرے محاذ میں پلوی پٹیل کے ساتھ ہی سوامی پرساد موریہ  کی پارٹی ،پیس پارٹی اور چندرشیکھر کی بھیم آرمی ، ان تمام کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کیلئے بات چیت بھی جاری ہے۔ اگر یہ چاروں چھوٹی پارٹیاں ایک جگہ ایک پلیٹ فارم پر آگئیں تو کئی بڑی پارٹیوں کیلئے پریشانی کا سبب بن سکتی ہیں اور اس کا سیدھا نقصان سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کا ہوگا۔

اس اتحاد کی وجہ سے اکھلیش یادو کو مشرقی یوپی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جہاں ان کی (پلوی پٹیل کی پارٹی) پھول پور، مرزا پور اور کوشامبی جیسی سیٹوں پر اچھی گرفت رکھنے والی سمجھی جاتی ہے۔ تاہم گزشتہ انتخابات میں بی جے پی نے ان تینوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور تینوں سیٹوں پر ایس پی امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ اپنا دل (کے) نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں کوئی سیٹ نہیں لڑی تھی۔ تاہم، پلوی پٹیل نے ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو 7,337 ووٹوں سے شکست دی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read