کانگریس لیڈر کنہیا کمار
Lok Sabha Election 2024, : بہار کے سیاسی میدان سے ایک بڑی خبر آ رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیاں مسلسل مختلف سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے بیگوسرائے سے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے یہاں سے سابق ایم ایل اے اودھیش رائے کو میدان میں اتارا ہے۔ حالانکہ، اس اعلان نے کانگریس لیڈر کنہیا کمار کو چونکا دیا ہے، کیونکہ سی پی آئی بہار میں اپوزیشن کے عظیم اتحاد میں شامل ہے، جس کا حصہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور کانگریس ہیں۔
بیگوسرائے سے لڑ چکے ہیں کنہیا
سال 2019 میں کنہیا کمار نے بیگوسرائے سیٹ سے سی پی آئی کے ٹکٹ پر لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ اس سیٹ پر ان کا مقابلہ بی جے پی کے سینئر لیڈر گری راج سنگھ سے تھا، جنہوں نے کنہیا کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد کنہیا نے سی پی آئی چھوڑ کر کانگریس سے ہاتھ ملا لیا۔ اب اس سیٹ سے کانگریس اور آر جے ڈی کی حلیف سی پی آئی کے امیدوار کے اعلان کے ساتھ ہی کنہیا کمار کے مستقبل کو لے کر قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ کانگریس انہیں بیگوسرائے سے میدان میں اتارے گی، لیکن سی پی آئی امیدوار کے نام کا اعلان کنہیا کے لیے ایک دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔
سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے کیا کہا؟
بیگوسرائے کے لیے سی پی آئی امیدوار کا اعلان کرنے والے پارٹی لیڈر ڈی راجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریاست میں 40 میں سے کم از کم ایک اور سیٹ چاہتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈی راجہ نے ایک دن پہلے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بہار میں عظیم اتحاد متحد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔