Bharat Express

There is a danger to democracy in the country: کانگریس پارٹی نے مودی حکومت کے 10 سال کے خلاف ’’بلیک پیپر‘‘ کیا جاری،مودی کی پرانی گارنٹی پر پوچھے سوالات

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بے روزگاری کے مسئلے کو ایک بڑے مسئلے کے طور پر اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی اس پر کبھی بات نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ جیسی غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ کھرگے نے کہا کہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے۔

کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو آج تنقیدوں کا  نشانہ بنایا ہے۔ جمعرات (8 فروری 2024) کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت بے روزگاری کے مسئلے پر بات نہیں کرتی ہے، جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف آزادی سے پہلے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے ان پر کانگریس حکومتوں کو گرانے کا بھی الزام لگایا۔کھرگے نے یہ بھی کہا کہ پی ایم مودی عوام کو سچ نہیں بتاتے ، کسانوں کی آمدنی دوگنی کی گارنٹی کا کیا ہوا، دو کروڑ نوکری کی گارنٹی کا کیا ہوا، مہنگائی پر قابو پانے کی گارنٹی کا کیا ہوا اور پھر کالے دھن واپس لاکر 15-15 لاکھ دینے کی گارنٹی کا کیا ہوا؟ یہ سب مودی کی گارنٹی تھی ،لیکن اس سچ کو وہ عوام کے سامنے نہیں رکھتے ہیں ۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بے روزگاری کے مسئلے کو ایک بڑے مسئلے کے طور پر اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی اس پر کبھی بات نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ جیسی غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ کھرگے نے کہا کہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، بی جے پی نے 411 ایم ایل اے کوتوڑ کر  اپنے  ساتھ جوڑلیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کی کئی حکومتیں گرائیں۔ بی جے پی جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ جب بھی وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں بولتے ہیں تو وہ اپنی حکومت کی کامیابیوں کی فہرست دیتے ہیں۔ لیکن اپنی حکومت کی ناکامیوں پر بات نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ان کی ناکامیوں کی بات کرتے ہیں تو یہ عوام تک نہیں پہنچتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ان کی حکومت کے خلاف بلیک پیپر لائے ہیں، تاکہ عوام کو ان کی حکومت کی ناکامیوں سے آگاہ کیا جا سکے۔واضح رہے کہ کانگریس نے آج این ڈی اے حکومت کے خلاف بلیک پیپر جاری کیا ہے جس میں دس سال کو انیائے کال یعنی ناانصافی کا سال قرار دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read