گیان واپی کے تہہ خانہ میں ویاس جی میں پوجا کرنے کی اجازت دیئے جانے کے بعد ایک طرف دیررات ضلع انتظامیہ کی موجودگی میں پوجا شروع کرادی گئی۔ وہیں مسلم فریق کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ گیان واپی مسجد کمیٹی کے ذریعہ داخل کی گئی عرضی پر سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کردیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے گیان واپی مسجد کمیٹی کو ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی ہے۔ گیان واپی مسجد میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اوربڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان کی موجودگی میں پوجا کی رسم ادا کی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ پوجا کرنے پہنچ رہے ہیں۔ اسی دوران ظہرکی نمازکے وقت 20 سے زیادہ مسلمان گیان واپی مسجد میں نمازادا کرنے پہنچے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کل یعنی 31 جنوری 2024 کو جج اجے کرشن وشویش نے اپنی مدت کارکے آخری دن انہوں نے گیان واپی کمپلیکس میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی۔ ساتھ ہی ضلع انتظامیہ کو 7 دنوں کے اندراس کے نفاذ کا حکم دیا تھا۔ دیر رات وارانسی ڈی ایم، وارانسی پولیس کمشنر، ڈی سی پی اوردیگرپولیس افسران کی ٹیم گیان واپی کمپلیس پہنچی اور۔ رات تقریباً 11 بجے سیکورٹی انتظامات کے درمیان آرچکوں کے ذریعہ بھگوان گنیش اورلکشمی کی پوجا کی گئی، اس موقع پرآرتی کی گئی اوررسومات کے مطابق پوجا کی گئی۔
رات سے ہی شروع ہوگئی پوجا
کورٹ کے فیصلے کے 9 گھنٹے بعد ہی لوہے کے باڑ ہٹا دیئے گئے اوردیررات پوجا کی شروعات کردی گئی۔ جمعرات کی رات 12 بجے پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں وشوناتھ مندر کی طرف سے جہاں بڑے نندی وراجمان ہیں، ان کے ٹھیک سامنے بیریکیڈنگ کو کھول کرتہہ خانہ جانے کا راستہ بنایا گیا۔ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد رات میں تہہ خانہ سے بیریکیڈنگ ہٹا دی گئیں۔ اس کے بعد صبح ہی پوجا کے لئے لوگ جمع ہونے لگے۔ پوجا کی شروعات سخت سیکورٹی انتظامات کے گھیرے میں شروع ہوئی۔ بھاری فورس کی موجودگ میں ہندو عقیدت مند ویاس تہہ خانہ کی طرف گئے اورپوجا کی۔ کاشی وشوناتھ ٹرسٹ بورڈ کی طرف سے پوجا کرائی جا رہی ہے۔
مسلم فریق نے کیا کہا؟
اس سے قبل اس سے قبل آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سینئرممبرمولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا تھا کہ وارانسی ڈسٹرکٹ کے فیصلے سے مایوسی ضرورہوئی ہے، لیکن اعلیٰ عدالتوں کا راستہ ابھی بھی کھلا ہے۔ ظاہر ہے ہمارے وکلاء اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ مسلم فریق کے وکیل ممتاز احمد نے ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کے بعد کہا کہ آج ضلعی جج نے ہندوؤں کو پوجا کا حق دے کراپنا حتمی فیصلہ سنا دیا ہے۔ اب ہم اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔ اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ ہم اس فیصلے کے خلاف جلد ازجلد ہائی کورٹ جائیں گے۔ گیان واپی کیمپس کے تہہ خانے میں کوئی مورتی نہیں رکھی گئی۔ اس وجہ سے وہاں عبادت کا حکم دینا مناسب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینے کے بعد جج اجے کرشن وشویش ہوئے ریٹائر، جانئے پوری تفصیل
ہندو فریق نے کیا کہا؟
ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادونے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ جج اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے ویاس جی کے پوتے شیلیندر پاٹھک کو تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق دیا ہے۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ عدالت نے ضلع انتظامیہ سے پوجا سے متعلق کام کے انتظامات کرنے کو کہا ہے۔ جیسے ہی ضلعی انتظامیہ یہ کام کرے گی، پوجا شروع ہو جائے گی۔ تمام لوگ اس میں جا سکیں گے۔ ہندو فریق نے کہا کہ نومبر 1993 تک سومناتھ ویاس جی کا خاندان تہہ خانے میں پوجا کیا کرتا تھا، جسے اس وقت کی ملائم سنگھ یادو حکومت کے دور میں بند کر دیا گیا تھا۔ اب ہندوؤں کو دوبارہ وہاں پوجا کا حق ملنا چاہیے۔ مسلم فریق نے اس پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ ویاس جی کا تہہ خانہ مسجد کا ایک حصہ ہے، اس لیے اس میں عبادت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
بھارت ایکسپریس۔