Bharat Express

Akbaruddin Owaisi appointed as Protem Speaker: کانگریس اور AIMIM کی تکرار ہوسکتی ہے ختم! تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے اکبرالدین اویسی کو سونپی بڑی ذمہ داری

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈراکبرالدین اویسی نے اس الیکشن میں چندریان گٹا سیٹ سے جیت درج کی ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ یہاں سے دو بار یکطرفہ جیت درج کرچکے ہیں۔

تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت نے اکبر الدین اویسی کو پروٹم اسپیکر بنایا ہے۔

Telangana New Government: تلنگانہ اسمبلی انتخابات 2023 کی انتخابی مہم کے دوران اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اور کانگریس کے درمیان زبردست اختلاف دیکھنے کو ملا تھا۔ دونوں پارٹیوں کے لیڈران نے ایک دوسرے پرجم کرالزام تراشی کی تھی اورایسا لگتا تھا کہ دونوں کبھی ایک دوسرے کے قریب نہیں آئیں گے، لیکن یہ اختلاف فوری طور پر ختم ہوتا ہوا نظرآرہا ہے۔ دراصل کانگریس حکومت نے کل (9 دسمبر) تلنگانہ اسمبلی کی کارروائی چلانے کے لئے اے آئی ایم آئی ایم کے سینئر رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کو پروٹم اسپیکر نامزد کیا ہے۔ اس طرح سے اکبرالدین اویسی تمام نومنتخب اراکین اسمبلی کو حلف دلائیں گے۔

اسدالدین اویسی کے بھائی اکبرالدین اویسی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے تحت چندریان گٹا اسمبلی سیٹ سے آل انڈیا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی ہیں۔ انہوں نے یہاں سے مسلسل تیسری بارجیت درج کی ہے۔ اویسی نے بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آرایس) کے ایم سیتارام ریڈی کو 81,660 ووٹوں سے شکست دی۔

سال 2018 کے الیکشن بھی درج کی تھی یکطرفہ جیت

سال 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بھی اکبر الدین اویسی نے چندریان گٹا سیٹ سے 80264 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب اسدالدین اویسی کو 95339 ووٹ ملے تھے، جبکہ دوسرے نمبرپررہنے والے بی جے پی کے شہزادی سید کو 15075 ووٹ ملے تھے۔ اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں اکبرالدین اویسی نے 59,274 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

اس بار پیچھے ہٹ گئے تھے بی جے پی امیدوار

سال 2018 میں چندریان گٹا سیٹ پر دوسرے نمبر پر رہنے والی بی جے پی نے اس باریہاں سے ستیہ نارائن مدی راج کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہوں نے صحت وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے آخری وقت میں اپنا نام واپس لے لیا۔ اکبرالدین اویسی نے چھٹی بارجیت حاصل کی ہے۔

تنازعہ سے رہا ہے گہرا رشتہ

اکبرالدین اویسی کا تنازعہ سے پرانا رشتہ رہا ہے۔ اس اسمبلی الیکشن میں بھی وہ پولیس افسر کو انتخابی تشہیر کے دوران دھمکی دیتے ہوئے نظرآئے تھے۔ اس کے بعد انہیں نوٹس بھی جاری ہوا تھا۔ اسی الیکشن میں ایک عوامی جلسے میں اکبرالدین اویسی نے کہا تھا کہ چاہے ریڈی ہو یا بابو ہو یا راؤ ہو، ہمیں سب سے کام کروانے کا جادو آتا ہے۔ اکبرالدین اویسی اکثروبیشتر بے باکی سے اپنی بات رکھتے ہیں۔ جب وہ اسمبلی میں بھی بولتے ہیں تو اپنی تقریر سے ہرکسی کی بولتی بند کردیتے ہیں۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read