لوک سبھا کی اخلاقیاتی کمیٹی کی ایک میٹنگ جمعرات (26 اکتوبر) کو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا پر ‘پیسے لینے اور پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے’ کے الزامات کے سلسلے میں منعقد ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایتھکس کمیٹی نے ان الزامات کو سنجیدہ سمجھا ہے۔ اس سلسلے میں مہوا موئترا کو 31 اکتوبر کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔کمیٹی کے چیئرمین اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونود سونکر نے کہا کہ آج کیلئے دو لوگوں کو سمن بھیجے گئے تھے۔نشی کانت دوبے اور وکیل جئے اننت دیہادرائی، دونوں نے حاضر ہو کر اپنا موقف پیش کیاہے۔ اس کے بعد مہوا موئترا کو 31 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وہ اپنا رخ پیش کریں گی۔ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ تفصیلات فراہم کرنے کے لیے وزارت آئی ٹی اور وزارت داخلہ کو خط بھیجا جائے گا۔
نشی کانت دوبے پر سوال
ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی میں یہ بھی کہا گیا کہ نشی کانت دوبے نے ذاتی لڑائی کی وجہ سے مہوا پر الزامات لگائے ہیں۔ کمیٹی میں شامل ایک اپوزیشن رکن نے کہا کہ چونکہ مہوا نے نشی کانت دوبے کی ڈگری پر سوال اٹھائے تھے اس لئے انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔اس پر نشی کانت نے کہا کہ اس معاملے پر عدالت سے کلین چٹ بھی مل چکی ہے۔ نشی کانت دوبے نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ جب بھی ضرورت ہوگی وہ دوبارہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں۔میٹنگ کے بعد نشی کانت دوبے نے کہا کہ سوال معمول کے تھے۔ میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ تمام ممبران پارلیمنٹ پریشان ہیں۔جب وہ مجھے اگلی بار فون کریں گے، میں آؤں گا۔ سوال یہ ہے کہ کیاپارلیمانی وقار رہے گا یا نہیں؟ یہ پارلیمنٹ کے وقار کا سوال ہے۔ اخلاقیات کمیٹی مجھ سے کہیں زیادہ فکرمند ہے۔
مہوا موئترا پر کیا الزامات ہیں؟
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا ہے کہ دہادرائی جو موئترا کے قریبی رہے ہیں، نے اڈانی گروپ اور پی ایم مودی کو نشانہ بنانے کے لیے موئترا اور تاجر درشن ہیرانندنی کے درمیان رشوت کے لین دین کے ثبوت شیئر کیے ہیں۔مہوا موئترا نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے ایک خط میں کہا تھاکہ حالیہ دنوں تک مہوا موئترا کے ذریعہ لوک سبھا میں پوچھے گئے 61 سوالات میں سے 50 اڈانی گروپ پر مرکوز تھے۔دریں اثنا، کاروباری ہیرانندنی نے ایک حلف نامے میں اعتراف کیا ہے کہ موئترا نے وزیر اعظم مودی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے گوتم اڈانی کو نشانہ بنایا۔ ہیرانندنی نے مبینہ طور پر ترنمول کے ایک رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے رقم دی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔