Bharat Express

Dr. Nishikant Dubey

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ مفرور اسلامی بنیاد پرست ذاکر نائیک اور دیگر ہمارے ملک کے نوجوانوں میں انتشار پھیلانے اور انہیں وقف ترمیمی بل کے ذریعے حکومت کے خلاف کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ جے پی سی کو جمع کرانے میں ذاکر نائیک کے کسی بھی  نیٹ ورک کے ملوث ہونے کی مکمل چھان بین کی جانی چاہئے۔

نشی کانت دوبے کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک نئی بات کہی گئی کہ بنگلہ دیشی جھارکھنڈ میں داخل ہو گئے ہیں اور قبائلیوں کی آبادی کو کم کر رہے ہیں۔ جب جھارکھنڈ کی بنگلہ دیش سے سرحد نہیں ہے تو وہ کہاں سے آئے؟

جمعرات کے روز نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں جھارکھنڈ میں ہندو آبادی میں کمی، بنگلہ دیشی دراندازی، تبدیلی مذہب اور این آر سی کا مدعا اٹھایا تھا۔ ہندوؤں کی گھٹتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا کہ اس بار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو چھوٹا ناگپور کے لوگوں کا آشیرواد ملے گا۔ اس کے ساتھ ہی نشی کانت دوبے نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے اس بیان پر بھی تنقید کی۔

ذرائع کے مطابق ہزاری باغ اویسس اسکول سے NEET-UG پیپر لیک ہوا تھا۔ بہار EOU ٹیم کو کتابچے کے خانے میں چھیڑ چھاڑ کے ثبوت بھی ملے۔ EOU ٹیم نے NEET پیپر لیک سے متعلق رپورٹ مرکزی وزارت تعلیم کو سونپ دی ہے۔

ایتھکس کمیٹی نے مہوا کے خلاف الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد مہوا موئترا کے رویے کو غیر اخلاقی اور غیر مہذب سمجھتے ہوئے ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔

درحقیقت گوڈا کے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی رجسٹری کو اس وقت کے ڈی سی منجوناتھ بھجنتری نے منسوخ کر دیا تھا۔ ڈی سی کے اس اقدام کا بھی کافی چرچہ ہوا۔ ڈی سی کے ذریعہ رجسٹریشن کے بعد ایم پی نشی کانت دوبے کی بیوی نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اینٹی کرپشن پینل نے مہوا موئترا کے معاملے میں سی بی آئی جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر رشوت لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔

مہوا موئترا نے کہا کہ انہوں نے اپنا پارلیمنٹ لاگ ان اور پاس ورڈ بزنس مین درشن ہیرانندنی کو دیا تھا کیونکہ اس بات کا کوئی اصول نہیں ہے کہ کون لاگ ان ہوسکتا ہے، کون کرسکتا ہے اور کون نہیں کرسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی رکن اسمبلی خود سوال نہیں کرتا۔ لاگ ان اور پاس ورڈ ان کی ٹیم کے پاس رہتا ہے۔

کمیٹی میں یہ بھی کہا گیا کہ نشی کانت دوبے نے ذاتی لڑائی کی وجہ سے مہوا پر الزامات لگائے ہیں۔ کمیٹی میں شامل ایک اپوزیشن رکن نے کہا کہ چونکہ مہوا نے نشی کانت دوبے کی ڈگری پر سوال اٹھائے تھے اس لئے انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔اس پر نشی کانت نے کہا کہ اس معاملے پر عدالت سے کلین چٹ بھی مل چکی ہے۔