ہندوستان کی پارلیمانی کمیٹی نے ٹیک کمپنی میٹا کو سمن بھیجنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق میٹا حکام کو 20 سے 24 جنوری کے درمیان کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے سامنے پیش ہونا ہو گا۔ اس کمیٹی کے چیئرمین بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے ہیں۔ انہوں نے میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کے بیان کو بھارت مخالف بیان قرار دیاہے۔
آپ کو بتادیں کہ مارک زکربرگ نے کووڈ کے حوالے سے بیان دیا تھا جس میں بھارت کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔ زکربرگ نے ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستانی حکومت کوویڈ کے بارے میں کمزور ردعمل کی وجہ سے 2024 میں انتخابات ہار گئی۔اس حوالے سے اب نشی کانت دوبے نے میٹا کی گرفت کی تیاری تیز کردی ہے۔کمیٹی چیئرمین نشی کانت دوبے نے کہا کہ “میری کمیٹی اس غلط معلومات کے لیے میٹا کوطلب کرے گی”۔ نشی کانت دوبے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں غلط معلومات ملک کے امیج کو داغدار کرتی ہیں۔ اس غلطی کے لیے اس تنظیم کو ہندوستانی پارلیمنٹ اور یہاں کے لوگوں سے معافی مانگنی ہوگی۔
نشی کانت دوبے یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم میٹا کے حکام کو طلب کریں گے۔ زکربرگ نے ایک بیان دے کر ظاہر کیا ہے کہ کوویڈ 19 کے بعد حکومت کے خلاف ماحول بنایا گیا ہے، جس میں انہوں نے ہندوستان کا بھی ذکر کیا ہے۔ ان کا بیان تشویشناک ہے۔ وہ ملک کی جمہوریت میں مداخلت کر رہا ہے اور غلط معلومات دے کر دنیا کو گمراہ کر رہا ہے کہ بی جے پی-این ڈی اے ہار گئی ہے۔
اشونی ویشنو نے بھی اس بیان کی تردید کی
مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے بھی زکربرگ کے بیان کی تردید کی تھی۔ اشونی ویشنو نے کہا تھا کہ زکربرگ اپنی کمپنی فیس بک کے ذریعے غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ غلط معلومات دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حقائق اور اعتبار کو برقرار رکھنا چاہیے۔ ویشنو نے کہاکہ “80 کروڑ لوگوں کے لیے مفت اناج، 220 کروڑ لوگوں کو مفت ویکسین اور کووڈ کے دوران دنیا بھر کے ممالک کی مدد سے، ہندوستان کو سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر آگے لے جانے تک، پی ایم مودی کی تیسری میعاد کے لیے فیصلہ کن جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ اچھی حکمرانی رہی ہے اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔