Bharat Express

Nishikant Dubey

مہوا نے کہا کہ جب بھی ہم بولتے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی چلے جاتے ہیں۔ آج بجٹ پر بول رہے ہیں تو وزیر خزانہ نرمتا سیتا رمن چلی گئیں۔ ہمیں اس سے دکھ ہوا ہے اور اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔

جمعرات کے روز نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں جھارکھنڈ میں ہندو آبادی میں کمی، بنگلہ دیشی دراندازی، تبدیلی مذہب اور این آر سی کا مدعا اٹھایا تھا۔ ہندوؤں کی گھٹتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان پر، مرتیونجے تیواری نے کہا، ’’پورا ملک راہل گاندھی کو امیدوں سے دیکھ رہا ہے۔ وہ جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں، اس کی توانائی نوجوانوں، کسانوں اور خواتین میں نظر آرہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہزاری باغ اویسس اسکول سے NEET-UG پیپر لیک ہوا تھا۔ بہار EOU ٹیم کو کتابچے کے خانے میں چھیڑ چھاڑ کے ثبوت بھی ملے۔ EOU ٹیم نے NEET پیپر لیک سے متعلق رپورٹ مرکزی وزارت تعلیم کو سونپ دی ہے۔

ایتھکس کمیٹی نے مہوا کے خلاف الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد مہوا موئترا کے رویے کو غیر اخلاقی اور غیر مہذب سمجھتے ہوئے ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔

درحقیقت گوڈا کے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی رجسٹری کو اس وقت کے ڈی سی منجوناتھ بھجنتری نے منسوخ کر دیا تھا۔ ڈی سی کے اس اقدام کا بھی کافی چرچہ ہوا۔ ڈی سی کے ذریعہ رجسٹریشن کے بعد ایم پی نشی کانت دوبے کی بیوی نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے درشن ہیرانندنی سے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔

اینٹی کرپشن پینل نے مہوا موئترا کے معاملے میں سی بی آئی جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر رشوت لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔

کمیٹی میں یہ بھی کہا گیا کہ نشی کانت دوبے نے ذاتی لڑائی کی وجہ سے مہوا پر الزامات لگائے ہیں۔ کمیٹی میں شامل ایک اپوزیشن رکن نے کہا کہ چونکہ مہوا نے نشی کانت دوبے کی ڈگری پر سوال اٹھائے تھے اس لئے انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔اس پر نشی کانت نے کہا کہ اس معاملے پر عدالت سے کلین چٹ بھی مل چکی ہے۔

نشی کانت دوبے نے بدھ کو ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا، "سوال پارلیمنٹ کے وقار، ہندوستان کی سلامتی اورمبینہ رکن پارلیمنٹ کی دولت، بدعنوانی اور جرائم کے بارے میں ہے۔