Bharat Express

Mahua Moitra

جے شاہ آئی سی سی میں سینئر عہدے پر فائز ہونے والے پانچویں ہندوستانی ہیں۔ اس سے پہلے این سری نواسن (2014–15) اور ششانک منوہر (2016–2020) نے آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، جب کہ جگموہن ڈالمیا (1997–2000) اور شرد پوار (2010–2012) آئی سی سی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا نے کہا کہ اصلی اڈانی انداز میں، SEBI کے چیئرمین بھی اپنے گروپ میں سرمایہ کار ہیں۔ کرونی سرمایہ داری اپنے عروج پر ہے۔ موئترا نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے منی لانڈرنگ کی مبینہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

مہوا نے کہا کہ جب بھی ہم بولتے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی چلے جاتے ہیں۔ آج بجٹ پر بول رہے ہیں تو وزیر خزانہ نرمتا سیتا رمن چلی گئیں۔ ہمیں اس سے دکھ ہوا ہے اور اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔

دراصل مہوا پر سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ وومین کمیشن نے جمعہ کو دہلی پولیس کو شکایت کی تھی۔

جسٹس پرتیک جالان نے کہا کہ مدعی کے وکیل راگھو اوستھی، مدعی کی ہدایت پر، جو ذاتی طور پر عدالت میں موجود ہیں، نے مقدمہ واپس لینے کی اجازت طلب کی۔ مقدمہ واپس لینے کے طور پر خارج کیا جاتا ہے۔

مہوا موئترا کی مشکلات میں ان دنوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ان کے خلاف 'رشوت لینے کے بعد سوال پوچھنے...

موئترا نے عرضی میں مطالبہ کیا تھا کہ اس کیس سے متعلق کوئی خفیہ یا غیر تصدیق شدہ معلومات میڈیا میں نشر نہ کی جائیں۔ انہوں نے 19 میڈیا تنظیموں کے نام لیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں کسی بھی غیر تصدیق شدہ، جھوٹے، ہتک آمیز مواد کو نشر کرنے یا شائع کرنے سے روکا جائے۔

بی جے پی نے راج ماتا امرتا رائے کو کرشنا نگرسیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔ اس سیٹ پر گزشتہ بار مہوا موئترا نے جیت حاصل کی تھی۔

ٹی ایم سی کی سابق رکن اسمبلی مہوا پر الزام لگایا گیا تھا کہ اپنا لوک سبھا لاگ ان آئی ڈی پاس ورڈ ایک پرائیویٹ شخص درشن ہیرا نندنی کو دے کر انہوں نے نہ صرف ...

 سابق رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا پر بی جے پی کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے پیسے لے کرسوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ کی۔