ہنڈن برگ رپورٹ پر سیاسی کشمکش، کانگریس-ٹی ایم سی نے مرکز کو گھیرا، رکھ دی یہ بڑی مانگ
ہنڈن برگ ریسرچ کی نئی رپورٹ کے بعد اپوزیشن نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ اس رپورٹ میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) کی چیئرپرسن مادھابی پوری ُبچ اور ان کے شوہر کے خلاف کئی الزامات لگائے گئے ہیں۔ اپوزیشن نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ہفتہ کی رات کانگریس کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، “اڈانی میگا اسکیم کی تحقیقات میں SEBI کی عجیب خواہش کو ایک طویل عرصے سے دیکھا گیا ہے، خاص طور پر سپریم کورٹ کی ماہر کمیٹی نے… اس کمیٹی نے نشاندہی کی تھی۔ اپنی رپورٹ میں کہ SEBI نے 2018 میں غیر ملکی فنڈز کی حتمی فائدہ مند (یعنی اصل) ملکیت سے متعلق رپورٹنگ کے تقاضوں کو کمزور کر دیا تھا اور 2019 میں انہیں مکمل طور پر ختم کر دیا تھا۔
جے رام رمیش کے مطابق ہنڈن برگ ریسرچ کے تازہ ترین الزامات گوتم اڈانی کی SEBI کے چیئرمین کے طور پر تقرری کے فوراً بعد ُبچ کے ساتھ 2022 کی مسلسل دو ملاقاتوں کے بارے کی جانب نئے سوالات اُٹھتے ہیں۔
مہوا موئترا نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا
In true Adani style – even SEBI Chairman is investor in his group. Crony Capitalism at its finest. @CBiHeadquarters & @Dir_ED – will you be filing POCA and PMLA cases or not?
— Mahua Moitra (@MahuaMoitra) August 10, 2024
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا نے کہا کہ اصلی اڈانی انداز میں، SEBI کے چیئرمین بھی اپنے گروپ میں سرمایہ کار ہیں۔ کرونی سرمایہ داری اپنے عروج پر ہے۔ موئترا نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے منی لانڈرنگ کی مبینہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
ہنڈن برگ کی نئی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
امریکہ میں مقیم شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ نے ہفتہ کو اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ SEBI کی چیئرپرسن مادھابی پوری ُبچ اور اور ان کے شوہر دھول ُبچ نے اڈانی گروپ کے مبینہ مالی بدانتظامی سے منسلک ایک غیر ملکی ادارے میں حصہ لیا ہے۔ وسل بلور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے، یہ دعوی کیا گیا ہے کہ یہ ادارے اس نیٹ ورک کا حصہ تھے جس کا استعمال گوتم کے بڑے بھائی ونود اڈانی نے منی لانڈرنگ کے لیے کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اپریل 2017 سے مارچ 2022 تک ُبچ کے پاس ایگورا پارٹنرز نامی ایک آف شور سنگاپور کنسلٹنگ فرم میں 100 فیصد حصص تھے۔ 16 مارچ 2022 کو SEBI کی چیئرپرسن کے طور پراپنی تقرری کے دو ہفتے بعد انہوں نے خاموشی سے اپنے شوہر کو شیئرز منتقل کر دیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کرنے میں SEBI کی “غیر جانبداری” “ممکنہ مفادات کے ٹکراؤ” کی وجہ سے ‘قابل اعتراض’ ہے۔