Bharat Express

Defamation Case: جے اننت دیہادرائی نے مہوا موئترا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ لیا واپس

جسٹس پرتیک جالان نے کہا کہ مدعی کے وکیل راگھو اوستھی، مدعی کی ہدایت پر، جو ذاتی طور پر عدالت میں موجود ہیں، نے مقدمہ واپس لینے کی اجازت طلب کی۔ مقدمہ واپس لینے کے طور پر خارج کیا جاتا ہے۔

ٹی ایم سی لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو)

ایڈوکیٹ جے اننت دیہادرائی نے جمعرات کے روز دہلی ہائی کورٹ سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ دیہادرائی نے موئترا کے خلاف سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر مبینہ طور پر ہتک آمیز بیان دینے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ دیہادرائی کی جانب سے ایڈوکیٹ راگھو اوستھی پیش ہوئے اور عدالت سے دیہادرائی کی ہدایت پر مقدمہ واپس لینے کی اجازت مانگی۔

جسٹس پرتیک جالان نے کیا کہا؟

جسٹس پرتیک جالان نے کہا کہ مدعی کے وکیل راگھو اوستھی، مدعی کی ہدایت پر، جو ذاتی طور پر عدالت میں موجود ہیں، نے مقدمہ واپس لینے کی اجازت طلب کی۔ مقدمہ واپس لینے کے طور پر خارج کیا جاتا ہے۔ اوستھی نے شروع میں کہا تھا کہ دیہادرائی موئترا کی جانب سے اس بات کی ضمانت یا یقین دہانی کے ساتھ مقدمہ واپس لینے کے لیے تیار ہیں کہ وہ ان کے خلاف کوئی صریح جھوٹا بیان نہیں دیں گی۔

 جسٹس جالان نے دیے یہ ریمارکس 

جسٹس جالان نے پھر ریمارکس دیے کہ فریقین کے درمیان معاملہ بڑھتا جا رہا ہے، فریقین کو مسئلے کے حل کے لیے کوئی بہتر راستہ نکالنا چاہیے۔ موئترا کی جانب سے ایڈوکیٹ سمندر سارنگی پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی میں خلل ڈالنے کا معاملہ، پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دہلی پولیس کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے دیا مزید 30 دن کا وقت

عدالت نے سارنگی سے کیا کہا؟

عدالت نے سارنگی سے کہا، “حکام کے سامنے جو کچھ بھی رکھا گیا، آپ (موئترا) نے اپنا دفاع کیا۔ آپ اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے حکام پر چھوڑ سکتے ہیں۔ یقینی طور پر اس کی کوئی وجہ نہیں ہے… میرا یہ تجویز کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حکام جو کچھ کرتے ہیں اس کے بارے میں آپ کے خیالات کے اظہار پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے، لیکن ہوسکتا ہے کہ دونوں فریقوں کے ذاتی الزامات کو عوامی دائرہ سے باہر لے جایا جا سکے۔

بتا دیں کہ معاملے میں سمن گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا۔ موئترا کے علاوہ، پانچ میڈیا ہاؤسز (سی این این نیوز 18، انڈیا ٹوڈے، گلف نیوز، دی ٹیلی گراف اور دی گارڈین) کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) اور گوگل ایل ایل سی کو بھی سمن جاری کیے گئے تھے۔ دیہادرائی نے موئترا سے ہتک عزت کے لیے دو کروڑ روپے مانگے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موئترا نے انہیں “بے روزگار” اور “گرا ہوا” کہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read