Bharat Express

Parliament Security Breach Case: پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی میں خلل ڈالنے کا معاملہ، پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دہلی پولیس کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے دیا مزید 30 دن کا وقت

13 دسمبر 2023 کو کچھ لوگوں نے پارلیمنٹ کے اندر ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں پیلے رنگ کا اسپرے بھی کیا تھا۔ پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھی مظاہرے ہوئے تھے۔

پارلیمنٹ سیکورٹی بریچ کیس

Parliament Security Breach Case: پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے کے معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے دہلی پولیس کو 30 دن کا وقت دیا ہے اور کہا ہے کہ 30 دن کے اندر پولس اس معاملے میں اپنی تحقیقات مکمل کرے۔ درحقیقت، دہلی پولیس نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں تحقیقات مکمل کرنے کے لیے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کا اسپیشل سیل پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل کی تحقیقات کر رہا ہے۔ دہلی پولیس نے اس کیس کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے عدالت سے 45 اضافی دنوں کا وقت مانگا تھا اور کہا تھا کہ اس کے بعد وہ چارج شیٹ داخل کرے گی۔ عدالت نے دہلی پولیس کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 13 دسمبر 2023 کو کچھ لوگوں نے پارلیمنٹ کے اندر ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں پیلے رنگ کا اسپرے بھی کیا تھا۔ پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھی مظاہرے ہوئے تھے۔

اس سے پہلے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے اس معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے خصوصی سیل کو 45 دن کا وقت دیا تھا۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس وقت پولیس نے تفتیش مکمل کرنے کے لیے 90 دن کا وقت مانگا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور ابھی کچھ رپورٹس کا انتظار ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو 25 اپریل 2024 تک تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے تمام ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ میں 30 دن کی توسیع کر دی۔ عدالت نے نوٹ کیا تھا کہ اس معاملے میں یو اے پی اے کے علاوہ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 186/353/452/153/34/120 بی کے تحت بھی مقدمہ درج کیا ہے۔

بتا دیں کہ پولیس نے اب تک پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے پر 6 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان کے پولی گرافی، نارکو اور برین میپنگ ٹیسٹ بھی کرائے ہیں تاکہ ان کے اصلی عزائم کا پتہ چل سکے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے مشہور ہونے کے لیے ایسا کیا۔ ملزمان کچھ بڑا کرنا چاہتے تھے۔ حالانکہ، وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔ پولیس نے منورنجن ڈی کو اس پورے معاملے کا ماسٹر مائنڈ نامزد کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read