اسرائیل کو غزہ میں قتل عام کا مفت لائسنس نہیں دیا جانا چاہیے: شیخ تمیم
قطر کے امیر شیخ تمیم نے عالمی برادری سے حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کو محصور غزہ پٹی میں غیر مشروط قتل کے لیے ہری جھنڈی نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا، “ہم کہہ رہے ہیں کہ بہت ہو چکا ہے، اسرائیل کو غیر مشروط گرین لائٹ اور قتل کرنے کا مفت لائسنس دینا ناقابل قبول ہے اور نہ ہی قبضے، محاصرے اور آباد کاری کی حقیقت کو نظر انداز کرتے رہنا قابل عمل ہے۔” امیر نے دونوں طرف سے معصوم شہریوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی، لیکن عالمی برادری کو “دوہرے رویے” کے لیے قصور وار ٹھہرایا اور “ایسا برتاؤ کیا جیسے فلسطینی بچوں کی زندگیوں کا حساب لیا جائے، گویا وہ بے چہرہ یا بے نام ہیں۔”
منگل کے روز شوریٰ کونسل کے سالانہ اجلاس میں اپنی افتتاحی تقریر میں شیخ تمیم بن حماد الثانی نے یہ بھی کہا کہ جنگ مزید جاری رہی تو خطے کے لیے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور صورتحال پر قابو پانا ایک مشکل امر بن سکتا ہے۔ یہاں بتاتے چلیں کہ اس تنازعے پر شیخ تمیم کے تازہ ترین تبصرے دو ہفتے سے زائد عرصے کے بعد سامنے آئے ہیں جب حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل پر اچانک حملہ کیا تھا اور اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملوں کی تباہ کن مہم شروع کی تھی۔
حملے میں 1400 سے زائد اسرائیلی ہلاک
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیل نے اس کے بعد سے غزہ پر مسلسل بمباری کی ہے، جس میں 5000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے 40 فیصد بچے ہیں۔ اس نے علاقے پر “مکمل محاصرہ” بھی نافذ کر دیا ہے، خوراک، پانی اور ایندھن کی سپلائی میں کمی کر دی ہے۔
امیر نے جنگ کو ختم کرنے کا کیا مطالبہ
قطری امیر نے کہا کہ “ہمارے دور میں پانی کو بند کرنے اور ادویات اور خوراک کو ایک پوری آبادی کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔” انہوں نے اس جنگ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس نے تمام حدوں کو پار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز حماس نے کہا تھا کہ اس نے قطر اور مصر کی ثالثی کے بعد غزہ پٹی میں یرغمال بنائے گئے دو قیدیوں کو “مجبوری انسانی بنیادوں پر” رہا کر دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔