سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان۔ (فائل فوٹو)
فلسطین کی مزاحمت کارتنظیم حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل غزہ پٹی پرمسلسل حملے کررہا ہے۔ دریں اثنا، سعودی عرب نے کہا کہ وہ امن کے قیام کے لئے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فلسطینی صدرمحمود عباس کو بتایا کہ وہ اسرائیل پرحماس کے حملے کے بعد بڑھنے والے تنازعہ کو روکنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
حقوق دلانے کے لئے ایک ساتھ
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے محمود عباس سے کہا کہ خلیجی ریاست فلسطینی عوام کے حقوق کو یقینی بنانے، ان کی امیدوں اورامنگوں کے حصول اور منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لئے ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
1600 افراد کی موت
حماس کے ذریعہ اسرائیل پرکئے گئے حملے نے پوری دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ اسرائیل میں ان حملوں میں اب تک تقریباً 900 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ غزہ پٹی پراسرائیل کے حملے میں 690 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ بڑھتے تشدد اورقیاس آرائیوں کے درمیان سعودی عرب، جس نے کبھی بھی اسرائیل کو منظوری نہیں دی ہے۔ ایک معاہدے کے تحت تعلقات کو معمول پرلانے پر رضا مندی، جس میں اسے امریکہ سے سیکورٹی کی ضمانتیں حاصل ہوں گی اورساتھ ہی سویلین نیوکلیئرپروگرام تیارکرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ ماہ میڈیا کو بتایا کہ فلسطین کا مسئلہ سعودی عرب کے لئے بہت اہم ہے، جو مکہ اورمدینہ کے بعد اسلام کا مقدس ترین مقام ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ ‘ہمیں فلسطینیوں کے لئے زندگی آسان بنانے کی ضرورت ہے۔’
یہ بھی پڑھیں: Israel Palestine War: یوروپی یونین کا بڑا فیصلہ، فلسطین کی مدد جاری رکھنے کا اعلان
وہیں دوسری جانب، حماس-اسرائیل جنگ کے درمیان یوروپی یونین نے بڑا اعلان کیا ہے۔ یوروپی یونین فلسطینیوں کے لئے مالی مدد جاری رکھے گا۔ اس سے پہلے ایک افسرنے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل پر حماس جنگجوؤں کے حملوں کے مد نظر بلاک کی سبھی مالی مدد معطل کردی جائے گی۔ اس کے بعد یوروپی یونین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوروپی یونین فلسطینیوں کے لئے مالی مدد جاری رکھے گا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، پیرکے روز یعنی 9 اکتوبرکو سوشل میڈیا پوسٹ کی ایک سیریز میں، یورپی کمشنراولیورورہیلی نے کہا کہ کمیشن 7 اکتوبرکے حملوں کے تناظر میں اگلے جائزے تک تمام فلسطینی فنڈنگ معطل کر دے گا۔ ان کے تبصروں کے جواب میں، یورپی کمیشن نے کہا کہ وہ فلسطین کے لئے یورپی یونین کی امداد کا فوری جائزہ لے رہا ہے، لیکن یہ جائزہ یوروپی شہری تحفظ اورانسانی امداد کے آپریشن (ای سی ایچ او) کے تحت فراہم کی جانے والی انسانی امداد سے متعلق نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔