بہار میں ذات کے سروے کے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد اس معاملے پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ بھی زور پکڑ گیا۔ دریں اثنا، چھتیس گڑھ کے بستر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے آبادی کے مطابق حقوق کے مطالبے پر کانگریس پارٹی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ منموہن جی کہتے تھے کہ ملک کے وسائل پر اقلیتوں کا پہلا حق ہے اور اس میں بھی پہلا حق مسلمانوں کا ہے، تو کیا اب کانگریس اقلیتوں کو بھی دھوکہ دینا چاہتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ “کانگریس کہہ رہی ہے کہ لوگوں کو ان کی تعداد کے مطابق حقوق ملنا چاہیے، تو اس ملک میں سب سے زیادہ آبادی کس کی ہے؟ کانگریس کے مطابق کیا ملک کے ہندوؤں کو بھی اسی تناسب سے ان کے حقوق ملنا چاہیے؟ کیا ملک کے وسائل پر ملک کے ہندوؤں کا پہلا حق ہوناچاہیے، کانگریس ملک کے ہندوؤں کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے تاکہ انہیں تباہ کیا جا سکے۔
غریبوں کی فلاح میرا مقصد ہے
پی ایم مودی نے کہا، “کل سے، کانگریس نے ایک الگ دھن گانا شروع کر دیا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ، جس کی جتنی زیادہ آبادی، اس کے اتنے ہی زیادہ حقوق۔ میں کہتا ہوں کہ اگر اس ملک میں سب سے زیادہ آبادی ہے تو وہ غریبوں کی ہے، اس لیے عوام کی فلاح و بہبود کی ضرورت ہے۔ غریبی کو دور کرنا میرا مقصد ہے، کانگریس کے مطابق اگر ملکی وسائل پر حقوق کا فیصلہ آبادی کی بنیاد پر کیا جائے گا تو پہلا حق کس کا ہوگا؟ ریلی میں آنے والے لوگوں سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک میں سب سے زیادہ آبادی کس کی ہے؟
پی ایم مودی کا کانگریس سے سوال
کانگریس پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا، “براہ کرم کانگریس والے واضح کریں کہ کیا آبادی کے حساب سے حقوق دیئے جائیں گے؟ تو کیا کانگریس اقلیتوں کو ہٹانا چاہتی ہے؟ تو کیا ہندوؤں کو، جن کی آبادی سب سے زیادہ ہے، وہ آگے آئیں اور ان کے حقوق لے لیں۔؟ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، “کانگریس پارٹی کو اب کانگریس والے نہیں چلا رہے، کانگریس کے بڑے لیڈر منہ بند کر کے بیٹھے ہیں، یہ سب دیکھ کر نہ تو ان سے کچھ پوچھا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں بولنے کی ہمت ہوتی ہے۔ اب کانگریس کو وہ لوگ چلا رہے ہیں جو ملک دشمن طاقتوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ کانگریس کسی بھی قیمت پر ملک کے ہندوؤں کو تقسیم کرکے ہندوستان کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔