تمام اہم پارٹیوں نے ملک میں ہونے والے اگلے لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ حال ہی میں اتر پردیش کانگریس کے نئے صدر اجے رائے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ یہ وہی سیٹ ہے جہاں 2019 کے انتخابات میں راہل گاندھی کو بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے شکست دی تھی۔
اجے رائے کے بیان پر مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعہ (25 اگست) کو کہا کہ ’’جمہوریت میں ہر ایک کو حق حاصل ہے، وہ (راہل) کہیں سے بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔‘‘ اسمرتی ایرانی اپنے حلقہ انتخاب میں 100 میڈیکل کیمپ کھولنے کے لیے طیارہ سازی کی سب سے بڑی کمپنی بوئنگ کی طرف سے پہل کا اعلان کرنے امیٹھی پہنچی۔
اسمرتی ایرانی نے کیا کہا؟
مرکزی وزیر نے مزید کہا سوال یہ ہے کہ گاندھی خاندان نے ہمیشہ امیٹھی میں مودی-یوگی حکومت کی مخالفت کی ہے، کیا وہ (گاندھی خاندان) یہ سمجھتے ہیں کہ امیٹھی کے لوگ صرف ایک خاندان کا نام روشن کرنے کے لیے موجود ہیں؟ اس حکومت کو چھوڑ دیں گے۔ اسمرتی ایرانی 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپنے پارلیمانی حلقہ امیٹھی کا مسلسل دورہ کر رہی ہیں۔
راہل گاندھی کوبنایا نشانہ
حال ہی میں اسمرتی ایرانی نے پارلیمنٹ میں مبینہ فلائنگ کس کو لے کرراہل گاندھی کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ راہل گاندھی کے لیے شرم کی بات ہے نہ کہ میرے یا کسی دوسری خاتون رکن پارلیمنٹ کے لیے۔ بی جے پی نے راہل گاندھی پر ایوان کے اندر ناشائستہ اشارے (فلائنگ کسز) کرنے کا الزام لگایا تھا۔
اجے رائے نے کہی یہ بات
دراصل، اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے نے 18 اگست کو کہا تھا کہ راہل گاندھی اگلے عام انتخابات میں امیٹھی سے الیکشن لڑیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ امیٹھی کے لوگ راہل گاندھی کو اپنا خاندان سمجھتے ہیں کیونکہ انہوں نے تمام وعدے پورے کئے۔
اسمرتی ایرانی نے 2019 میں راہل گاندھی کودی تھی شکست
اہم بات یہ ہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی نے دو سیٹوں (امیٹھی اور وایناڈ) سے الیکشن لڑا تھا۔ امیٹھی گاندھی خاندان کی روایتی نشست رہی ہے۔ سنجے گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا گاندھی بھی یہاں سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ 2019 میں، راہل گاندھی کیرالہ میں وائناڈ سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے، حالانکہ انہیں امیٹھی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسمرتی ایرانی نے امیٹھی لوک سبھا سیٹ پر راہل گاندھی کو 55 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ اس جیت کے بعد اسمرتی ایرانی ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پر ابھریں اور بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت میں وزیر بھی بنیں۔
بھارت ایکسپریس۔