MNF Rajya Sabha MP Support No Confidence Motion: راجیہ سبھا کی کارروائی کے دوران جمعرات (10 اگست) کو ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، جب این ڈی اے کے اتحادی میزورم نیشنل فرنٹ (این این ایف) کے رکن پارلیمنٹ کا مائیک بند کردیا گیا۔ ایم این ایف رکن پارلیمنٹ نے ٹوئٹ کرکے اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے اس سے پہلے جمعرات کی صبح ہی کہا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر مودی حکومت کے خلاف ووٹ کریں گے۔ انہوں نے’منی پورکے قبائلی لوگوں کو میانماری’ کہنے کی مخالفت کی۔
راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے درمیان ایم این ایف کے رکن پارلیمنٹ کے وینللونا منی پور کی صورتحال پر بولنے کے لئے کھڑے ہوئے تو انہوں نے بدھ کے روز لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد کے دوران مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کی تقریر کا ذکرکیا۔ امت شاہ نے فوجی تختہ پلٹ کے بعد میانمار سے میزورم میں بے قابودراندازی کا ذکرکیا تھا۔
ریکارڈ سے ہٹائی گئی تقریر
اس کے بعد ایوان کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے انہیں اجازت نہیں دی تو پوری اپوزیشن نے ایک سُرمیں ایم این ایف رکن پارلیمنٹ کی حمایت کی۔ کچھ اپوزیشن اراکین نعرے لگاتے ہوئے ویل میں آگئے۔ اپوزیشن کی مخالفت کے درمیان جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کردی اور حکم دیا کہ وینللونا کی تقریر ریکارڈ میں نہیں جائے گی۔
انڈین ایکسپریس سے کے وینللونا نے کہا کہ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ وہ میزورم سے ہیں۔ آدیواسی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ امت شاہ کے خطاب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیرداخلہ نے کہا کہ منی پور میں آدیواسی لوگ میانمارکے ہیں۔ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم میانمارکے نہیں ہیں۔ ہم ہندوستانی ہیں۔ ہم برطانوی اقتدار سے پہلے سے یہاں رہ رہے ہیں۔
I raised Manipur issue at Parliament session today’s afternoon ie The 10th Aug 2023 .Hon’ble Chairman switched it off my microphone while I just began to speak.I continued my speech without microphone in the midst roarings of Opp MP’s. pic.twitter.com/tIcpfCRWrq
— K. Vanlalvena MP(Rajya Sabha) (@VanlalvenaK) August 10, 2023
ہم شمال مشرق کے اصلی مالک: وینللونا
وینللونا نے مزید کہا .”ہندوستان میں برطانوی مہم سے پہلے، ہم 200 سالوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔ ہم ہندوستانی آزادی سے پہلے سے کئی سالوں سے شمال مشرق میں رہ رہے تھے۔ ہم غیرملکی نہیں ہیں۔ ہم کئی سالوں سے شمال مشرق کے اصلی مالک ہیں۔”
وینللونا نے منی پورمیں 300 چرچ کو جلانے کا دعویٰ کیا اور بتایا کہ ایسا کمیونسٹ ممالک میں بھی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے سوال پوچھا کہ کیا 300 سے زیادہ چرچوں کو جلانے کے بعد بھی ہم ایک سیکولرریاست ہیں؟ انہوں نے شمال مشرق کے پہاڑی علاقوں کو آدیواسی لوگوں کو بتاتے ہوئے ان کی حفاظت کرنے کی اپیل کی۔ انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں رکن پارلیمنٹ نے واضح کیا کہ وہ صرف منی پورسے متعلق این ڈی اے کی مخالفت میں تھے۔ اس کے علاوہ وہ این ڈی اے کا حصہ بنے رہیں گے اورمرکز کو حمایت جاری رکھیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔