مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم سے متعلق پھر میٹنگ ہوگی۔ (فائل فوٹو)
Ajit Pawar’s NCP gets finance, 6 other departments: مہاراشٹر میں طویل جدوجہد کے بعد، سی ایم ایکناتھ شندے نے آخرکار این سی پی کے نئے مقرر کردہ وزراء کے محکموں کی تقسیم پر حتمی مہر ثبت کر دی ہے۔ سات اہم وزارتیں این سی پی(اجیت پوار) کے کوٹے کے تحت آچکی ہیں، جن میں وزارت خزانہ بھی شامل ہے جس کے لیے کافی عرصے سے رسہ کشی جاری تھی۔ اس کے علاوہ این سی پی کو منصوبہ بندی، خوراک اور شہری سپلائی، کوآپریٹو سوسائٹیز، خواتین اور بچوں کی ترقی، زراعت، ریلیف اور بحالی، طبی تعلیم کی وزارتیں ملیں گی۔
اجیت پوار نے تصدیق کی
قلمدان یعنی پورٹ فولیو کی تقسیم کی فہرست کا باضابطہ اعلان جلد ہی متوقع ہے۔ اس دوران چیف منسٹر آفس کے عہدیدار راج بھون پہنچ گئے ہیں۔ گورنر کی منظوری کے بعد یہ فہرست چیف سیکرٹری کو بھیجی جائے گی۔ اجیت پوار نے گورنر کو بھیجی گئی پورٹ فولیو کی تقسیم کی فہرست کی تصدیق کی ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ وزارت خزانہ اور تعاون کو لے کر این سی پی اور شندے گروپ کے درمیان رسہ کشی ہے جس کی وجہ سے محکموں کی تقسیم ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ اجیت پوار مالیات اور تعاون کی وزارت این سی پی کے پاس رکھنے کو لے کر سخت تھے۔
اجیت گروپ کے لیے کوآپریٹو منسٹری کیوں اہم ہے؟
یاد رہے کہ اجیت پوارگروپ کوآپریٹو وزارت کو لے کر کافی سنجیدہ تھا، کیونکہ یہ این سی پی کے لیے بہت اہم ہے۔ این سی پی کے ایک درجن سے زیادہ رہنما کوآپریٹو یا پرائیویٹ شوگر فیکٹریاں چلا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کوآپریٹو بینکوں پر بھی ان کا کنٹرول ہے۔ دونوں علاقوں میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں اب جب کہ ان کے پاس کوآپریٹو وزارت ہوگی تو ان کے مسائل جلد حل ہوں گے۔
تب شنڈے کے حامیوں نے اعتراض اٹھایا
تاہم، پچھلے سال جب ایکناتھ شندے اور ان کے 40 حامیوں نے ادھو ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کی، تو انہوں نے اجیت پوار کے محکمہ خزانہ کو سنبھالنے پر سخت اعتراض کیاتھا۔ اس دوران شندے اور ان کے کیمپ کے ایم ایل اے نے الزام لگایا تھا کہ اجیت پوار فنڈ کی تقسیم کے معاملے میں جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ شیوسینا کے حلقے میں این سی پی لیڈروں کو زیادہ فنڈز دے رہے تھے اور ایسا کرکے وہ شیوسینا کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کے بعد سنجے شرساٹ، گلاب راؤ پاٹل، دیپک کیسکر، بھرت گوگاوالے، شاہ جی باپو پاٹل اور شندے دھڑے کے کئی لوگوں نے کھل کر اجیت پوار پر الزام لگایا۔ دوسری طرف، اگر وزارت خزانہ اجیت پوار کے پاس جاتی ہے، تو یہ شنڈے دھڑے کے لیے شرمناک ہوگا۔ کیونکہ اسے اس حوالے سے عوام اور میڈیا کے سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
باغی ایم ایل اے اپنے اپنے حلقوں میں پہنچ رہے ہیں
رواں ہفتے کے آخر میں، این سی پی کے وزراء انیل پاٹل، چھگن بھوجل، حسن مشرف اور دیگر پارٹی میں بغاوت کے بعد پہلی بار اپنے اپنے حلقوں میں پہنچے۔ اس دوران، جب بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے سے پورٹ فولیو کی تقسیم کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا، ‘یہ مکمل طور پر وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے اور وہ جلد ہی کریں گے۔ سی ایم اور دیویندر جی اور اجیت پوار کا ایک دوسرے سے بہت اچھا تعلق ہے اس لیے اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ جلد ہی ہوگا۔
باغی ایم ایل اے کو معطل کرنے کا مطالبہ
این سی پی کے بانی شرد پوار دھڑے نے 9 ایم ایل اے کی عارضی معطلی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اجیت پوار کی حمایت کی ہے اور شنڈے فڑنویس حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ این سی پی ایم ایل اے اور گروپ لیڈر جینت پاٹل نے ان ایم ایل اے کے خلاف اسمبلی اسپیکر ہاؤس میں عرضی داخل کی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان ایم ایل اے کو عارضی طور پر معطل کرنے کی کارروائی کی جائے۔اب دیکھنا ہے کہ اسمبلی اسپیکر اس پر کیا فیصلہ کرتے ہیں اور کب کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔