جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی۔ (فائل فوٹو)
جمعیۃ علما ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس مولانا محمود اسعد مدنی (صدر،جمعیۃ علما ہند) کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں خاص طور سے یونیفارم سول کوڈ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اورمسلم عائلی قوانین کو پیش چیلنجزکا مقابلہ کرنے کے لئے کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ جمعیۃ علما ہند نے میٹنگ میں واضح طور پر کہا ہے کہ مسلم پرسنل لا میں مداخلت ہمیں کسی بھی قیمت پر منظور نہیں ہے۔
مولانا محمود مدنی نے کہا کہ شریعت کا قانون مکمل ہے، اس میں سدھارکی گنجائش ہوسکتی ہے، لیکن اس میں مداخلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے
جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں مندرجہ ذیل پانچ اہم فیصلے لئے گئے
(1) ماہروکیل کی طرف سے تیار کردہ جواب کو بعض ترامیم کے ساتھ قبول کیا گیا۔ جسے لاء کمیشن آف انڈیا کے دفتر میں جمع کرایا گیا ہے۔
(2) تمام وزرائے اعلیٰ اورسیاسی جماعتوں کے صدور کو ایک خط لکھا جائے تاکہ انہیں سول کوڈ (یوسی سی) کے سلسلے میں امت مسلمہ کے مشترکہ نقطہ نظر سے آگاہ کیا جائے اورصدرجمہوریہ سے بھی ملاقات کی کوشش کی جائے۔
(3) مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مسلم اورغیرمسلم ارکان پارلیمنٹ کوجمع کرکے ان سے بات چیت کی جائے اوران سے کہا جائے کہ وہ پارلیمنٹ میں یکساں سول کوڈ کے منفی پہلوؤں کے خلاف آوازبلند کریں۔
(4) سردست عوامی مظاہروں سے بچا جائے، لیکن مرکزی اور صوبائی سطح پرعام اجلاس ہوں گے، جن میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد اور دیگر با اثرشخصیات شرکت کریں گی۔
(5) یو سی سی کے تناظر میں آنے والے 14 جولائی بروزجمعہ کو یوم دعا کے طور پر منایا جائے گا۔