Bharat Express

Mahmood Madani

مولانا محمودمدنی نے کہا کہ مسجد-مندرتلاش کرنے والے اس ملک کی یک جہتی اوراتحاد کے دشمن ہیں۔ جبکہ ہمارا مقصد اس ملک میں امن و امان کا تحفظ کرنا ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ انسانیت کی خدمت میں مسلمانوں اور غیر مسلموں میں کوئی تفریق نہیں کی جاتی۔ جس طرح ان کے دروازے مسلمانوں کے لیے کھلے تھے اسی طرح وہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے لیے بھی کھلے تھے اور بلا تفریق دلوں کو گرماتے اور ذہنوں کو اپنی محبت سے تازہ کرتے رہے ہیں۔

صدر جمعیۃ علماء آسام و سابق ایم پی مولانا بدرالدین اجمل نے اپنے تحریری خطبہ میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر کی خدمات اور این آر سی کے تناظر میں جمعیۃ کی کامیاب جدوجہد پر روشنی ڈالی اور حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سنگ میل قرار دیا جو جمعیۃ علماء ہند کی چودہ سالہ جد وجہد کا نتیجہ ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت سنجے بندی کے متنازعہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کی توہین قرار دیا۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کانوڑ یاترا کے راستے پر مذہبی شناخت کو اجاگر کرنے کے اتر پردیش حکومت کے حکم کی سخت مذمت کی ہے۔ مولانا مدنی نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ اور تعصب پر مبنی قرار دیا ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ایک صدی سے ملک میں محبت پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کی بنیاد پر ریلیف اور فلاحی کام کرتی ہیں۔ کیونکہ کوئی مصیبت یا سانحہ یہ پوچھنے سے نہیں آتا کہ کون ہندو ہے اور کون مسلمان۔

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس اس کے صدردفتر نئی دہلی میں آج صبح شروع ہوا، جس میں ملک بھر سے جمعیۃ علماء ہند کے تقریباََ دو ہزاراراکین ومشاہیرنے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مولانا محمود اسعد مدنی صدرجمعیۃ علماء ہند کررہے ہیں۔ اجلاس کی پہلی نشست میں ملک …

این سی پی سی آر نے این آئی او ایس کو ایسے کورسز کو بند کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ان طلباء سے کہا ہے کہ وہ اسکول میں باقاعدہ اسکولنگ کے لیے داخلہ لیں۔ این سی پی سی آر نےرائٹ ٹوایجوکیشن ایکٹ کا حوالہ دیا اور دلیل دی کہ کلاس 3، 5 اور 8 کے لیے اوپن اسکولنگ کی پیشکش ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

اجلاس کے دوران جمعیت نے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے ایک قرارداد پاس کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے عہدیدار ذاتی طور پر سیکولر سیاسی جماعتوں کی حمایت کر سکتے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ جن لوگوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے امپھال کے 'جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز' لایا گیا ہے ان کی شناخت 30 سالہ محمد دولت، 50 سالہ ایم سراج الدین، 40 سالہ محمد آزاد خان اور 22 سالہ محمد حسین کے طور پر ہوئی ہے۔