Bharat Express

Jamiat Ulama-i-hind

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس اس کے صدردفتر نئی دہلی میں آج صبح شروع ہوا، جس میں ملک بھر سے جمعیۃ علماء ہند کے تقریباََ دو ہزاراراکین ومشاہیرنے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مولانا محمود اسعد مدنی صدرجمعیۃ علماء ہند کررہے ہیں۔ اجلاس کی پہلی نشست میں ملک …

بعد میں  جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر ایک عرضی بھی لسٹیڈ کی گئی تھی۔ جس کے ذریعے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں منظور شدہ تبدیلی مذہب مخالف قوانین کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ 16 جولائی 2024 کو سماعت کر سکتی ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہمیں مستقبل میں بھی اسی طرح کے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا پڑے گا، فرقہ پرست طاقتیں اس وقت بھی مختلف بہانوں سے اکسانے اور بھڑکانے کی کوشش کر سکتی ہیں، کیونکہ لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے وزیراعظم موی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر اپیل کی ہے وہ خود اس معاملے کا نوٹس لیں۔

آئینی بینچ نے سٹیزن شپ ایکٹ کی دفعہ 6 اے کی آئینی حیثیت پر فریقین اور یونین آف انڈیا کے دلائل کی سماعت کی۔

فلسطین میں جاری جنگ کے تناظر میں مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فلسطین کے عوام اپنے ملک کے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اوریہ جنگ ایک دو دن میں نہیں جیتی جاسکتی بلکہ اس کے لئے اسی طرح مسلسل قربانیاں دینی پڑیں گی، جس طرح ہم نے اپنے ملک کی آزادی کے لئے قربانیاں دی ہیں۔

خلیجی ممالک ہمارے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہ ممالک ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ جب ہم کچھ نہیں کر پا رہے ہیں  تو اتنی بڑی تنظیم رکھنے کا کیا فائدہ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ملک کی اکثریتی برادری کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ بے گناہوں کی باعزت رہائی تک ہماری قانونی جدوجہد جاری رہے گی۔ ساتھ ہی ملک کے نامورکریمنل وکلاء کی خدمات حاصل کی جائے گی۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے 50 سے زائد مقدمات قائم کر رکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب 200 ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ 500 سے زائد ملزمین کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔

مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کے مختلف وفود میوات کے الگ الگ علاقوں میں ریلیف اور راحت رسانی کے کام میں روز اول سے مصروف ہیں۔ سروے اور قانونی کارروائی کے لئے بھی ریلیف کمیٹی، لیگل سیل اور سروے کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔