Bharat Express

Jamiat Ulama-i-hind

جمعیۃ علماء بہرائچ کے ایک وفد نے فساد زدہ علاقوں اورخاص طور سے نذرآتش کی گئی دوکانوں کا جائزہ لیا اور تھانہ رام گاؤں کے انچارج آلوک کمار سے ملاقات کرکے انہیں حقیقی صورت حال سے آگاہ کرایا اوربے قصوروں کی گرفتاری پرسخت اعتراض درج کرایا۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں وقف ترمیمی بل 2024 پراپنی آراء اورتجاویزپیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) سے میٹنگ کی۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی  نے کہا کہ فرقہ پرست ذہنیت ایک مخصوص فرقہ کو دیوارسے لگادینے کی ناکام کوشش اور منصوبہ بند سازش کررہی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے آج جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں غازی آباد کے پولیس کمشنراجے کمارمشرا سے ملاقات کی اور انہیں ایک تحریری یادداشت پیش کی، جس میں مہنت یتی نرسنگھانند کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جسٹس بی آرگوئی اورجسٹس وشوناتھن کی دورکنی بینچ نے کہا کہ وہ بلڈوزرکارروائی کے خلاف پورے ملک کے لئے ہدایت جاری کرے گی، جوتمام شہریوں کے لئے ہوگی۔ ہندوستان ایک سیکولرملک ہے لہٰذا ہمارا فیصلہ تمام لوگوں پرلاگوہوگا اورہم کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے یہ درخواست کی تھی کہ مغربی بنگال کی عدالتوں میں جاری 45 مقدمات کو صوبے سے باہر دوسری عدالتوں میں منتقل کردیا جائے، جن میں 200 سے زائد افراد ماخوذ ہیں۔ ان میں ان 13 مسلمانوں کا بھی مقدمہ ہے، جن کو انتخاب کے بعد ہوئے تشدد کا ملزم بنا یا گیا تھا۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جو کام حکومتوں کا تھا، اب وہ عدالتیں کررہی ہیں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے بلڈوزرکارروائی پرناراضگی ظاہرکی ہے اوراترپردیش حکومت سے پوچھا کہ ایسی کون سی صورتحال تھی، جس کی وجہ سے قانونی طریقہ پر عمل کئے بغیرعرضی گزاروں کے گھروں کو منہدم کر دیا گیا۔ عدالت نے اس معاملے میں یوپی حکومت سے جواب داخل کرنے کوکہا ہے۔

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کے تعاون سے متوفیہ کی بیٹی اور بہن نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک پٹیشن داخل کرکے چیف جسٹس آف انڈیا سے قتل کے اس مقدمہ کی سی بی آئی انکوائری اور متاثرین کو معاوضہ دیئے جانے کی درخواست کی ہے۔

جمعیۃ علما ء ہند کے صدر مولانا ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کی جانب سے ریاستوں کے لئے گائیڈلائن مرتب کرنے کے فیصلے کوخوش آئند قراردیا ہے۔