Odisha Train Accident: اوڈیسہ کے بالاسور میں پیش آئے ٹرین حادثے کی جانچ کا معاملہ اب سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے ۔ ویشال تیواری نام کے ایک وکیل نے معاملے کو لیکر ایک عرضی سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے۔ اس عرضی میں حادثے سے بچانے والے ‘کوچ سسٹم’ کو جلد سے جلد لاگو کرنے کی مانگ کی ہے۔ ساتھ میں سابق جج کی صدارت میں جانچ کمیٹی بنانے کی بھی درخواست کی گئی ہے تاکہ اس پورے معاملے میں حادثے کی جانچ غیرجانبدارانہ طور پر جلد سے جلد ہوسکے۔
A PIL has been filed in the Supreme Court seeking a probe into the Balasore train accident by an expert panel headed by a retired judge of the Supreme Court.
PIL also seeks guidelines/directions for the implementation of the Automatic Train Protection (ATP) System called KAVACH… pic.twitter.com/ciu9a0jURN
— ANI (@ANI) June 4, 2023
ادھر مرکزی وزیرصحت منسوکھ منڈویا نے ٹرین حادثے پر تازہ اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حادثے میں قریب 1000 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور ان کاعلاج چل رہا ہے۔ قریب 100 سے زیادہ مریضوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے جنہیں خصوصی کیئر کی ضرورت ہے ،اسی چیز کو نظر میں رکھتے ہوئے دہلی ایمس ،لیڈی ہارڈنگ اسپتال اور آر ایم ایل اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں کو جدید آلات اور معقول دواوں کے ساتھ یہاں بلایا گیا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں تفصیلی گفتگو کی ہے اور اس سلسلے میں ایک پلان بھی تیار کیا ہے۔ وہیں اب تک اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 288 کو تجاوز کرچکی ہے۔
مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے حادثے کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انٹرکالنگ میں تبدیلی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے پیچھے ذمہ دار لوگوں کی پہنچان بھی کرلی گئی ہے۔ جلد ہی جانچ کی رپورٹ سامنے آجائے گی۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی واضح کریا کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے جو ‘کوچ’ کو لیکر کہا ہے وہ درست نہیں ہے ۔ اشونی ویشنو نے کہا کہ حادثے کا کوچ سے کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
मंत्री जी कह रहे हैं,रूट कॉज पता चल गया है।
कमिश्नर,रेलवे सेफ़्टी ने जाँच पूरी कर ली है।(इतनी जल्दी?)
मान लिया।
तब या तो रिपोर्ट सार्वजनिक करें या रूट कॉज बता दें।
हवा में छल्ले ना उड़ाएँ।
क्योंकि यह एक राष्ट्रीय त्रासदी हैं।#BalasoreTrainAccident
pic.twitter.com/AhTODzpsBW— Sanjay Nirupam (@sanjaynirupam) June 4, 2023
مرکزی وزیراشونی نے جیسے ہی حادثے کے ذمہ داروں کی پہنچان ہوجانے کی بات کہی کانگریس پارٹی نے فوراً سوال اٹھادیا ۔ کانگریس لیڈر سنجے نیروپم نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ وزیرصاحب کہہ رہے ہیں کہ حادثے کا سبب معلوم ہوگیا ہے ، کمشنر ریلوے سیفٹی نے جانچ پوری کرلی ہے، اتنی جلدی کیسے؟ ایسے میں یا تو رپورٹ کو منظرعام پر لائیں یا بنیادی وجہ بتادیں ۔ ہوا میں چھلـے نہ اڑائیں کیوں کہ یہ نیشنل ڈیزاسٹر ہے۔
بھارت ایکسپریس۔