ہند۔جنوبی کوریا دفاع، بائیو ہیلتھ سیکٹر پر تعاون بڑھانے پر متفق
وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے جنوبی کوریا کے ہم منصب صدر یون سک یول نے بات چیت کی اور دفاع اور بائیو ہیلتھ سیکٹر پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ یہ ملاقات جاپان کے شہر ہیروشیما میں ہونے والے جی۔7 سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی کیونکہ جنوبی کوریا اور ہندوستان کو مہمان ممالک کے طور پر سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہیروشیما میں سات ترقی یافتہ معیشتوں کے گروپ کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
وہیں وزارت خارجہ کی جانب سے کیے گئے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدر یون سک یول کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ ہندوستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان پرتپاک دوستی اور گہرے ثقافتی روابط ہیں۔ آج کی بات چیت کلیدی ترقیاتی شعبوں میں اس دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر مرکوز تھی۔ اس میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران، انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا کیونکہ دونوں ممالک اس سال سفارتی تعلقات کے 50 سال منا رہے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری، اعلیٰ ٹیکنالوجی، آئی ٹی ہارڈویئر مینوفیکچرنگ، دفاع، سیمی کنڈکٹر اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق رائے قائم کی۔ انہوں نے ہندوستان کی جی 20 صدارت اور جنوبی کوریا کی ہند پیسیفک حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ہندوستان اس وقت جی20 گروپ کی صدارت کر رہا ہے
بتا دیں کہ جنوبی کوریا نے دسمبر 2022 میں اپنی پہلی جامع علاقائی حکمت عملی، ہند-بحرالکاہل حکمت عملی کا آغاز کیا تھا۔ تاہم امریکہ، ہندوستان اور کئی دیگر عالمی طاقتیں وسائل سے مالا مال خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی چالوں کے پس منظر میں آزاد، کھلے اور ترقی پزیر ہند-بحرالکاہل کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بات کر رہی ہیں۔ چین تقریباً تمام متنازعہ جنوبی بحیرہ چین پر دعویٰ کرتا ہے، حالانکہ تائیوان، فلپائن، برونائی، ملائیشیا اور ویتنام سبھی اس کے کچھ حصوں پر دعویٰ کرتے ہیں۔ بیجنگ نے بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزیرے اور فوجی تنصیبات تعمیر کر رکھی ہیں۔ چین کا جاپان کے ساتھ مشرقی بحیرہ چین میں علاقائی تنازعات بھی ہیں۔
واضح رہے کے مودی جاپانی ہم منصب فومیو کیشیدا کی دعوت کے بعد جی۔7 سربراہی اجلاس کے تین اجلاسوں میں شرکت کے لیے جمعہ کو ہیروشیما پہنچے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔