Bharat Express

Mallikarjun Kharge on Adani: ”اڈانی کی جائیداد صرف 2.5 سال میں 12 لاکھ کروڑ روپئے کیسے ہوئی؟“ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے کا بڑا حملہ

 کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے پوچھا کہ ”کن کن ممالک کے وزرائے اعظم اور صنعت کاروں سے وہ (اڈانی) ملے؟ اس پر بحث ہونی چاہئے۔ ہم جے پی سی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس میں انہیں کوئی نقصان نہیں ہونے والا تھا۔“

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (تصویر: اے این آئی)

Congress President Mallikarjun Kharge on Adani: اڈانی معاملے کے پیش نظر کانگریس پوری طرح سے بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ پارٹی مسلسل مرکزی حکومت سے اڈانی گروپ کی جے پی سی کے ذریعہ جانچ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی مسلسل بی جے پی سے ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے کے بعد سے سوال پوچھ رہے ہیں۔ کانگریس نے ایوان سے لے کر سڑک تک اس معاملے کو اٹھایا ہے۔ اڈانی معاملے پر مچی ہنگامہ آرائی کو لے کر کئی بار پارلیمنٹ کی کارروائی کو ملتوی کرنا پڑا ہے۔ وہیں اس سلسلے میں آج جمعرات کو دہلی میں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے آخری دن اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ سے وجے چوک تک ’ترنگا مارچ ‘ نکالا۔ اپوزیشن کے ترنگا مارچ میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے سمیت کئی بڑے لیڈران شامل ہوئے۔

کانگریس پارٹی کے آفیشیل ٹوئٹرہینڈل سے کئے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈانی مہا گھوٹالے پر مودی حکومت جے پی سی کی تشکیل نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اسی مطالبہ سے متعلق پارلیمنٹ سے وجے چوک تک ترنگا مارچ جاری ہے۔

اڈانی کی جائیداد صرف 2.5 سال میں 12 لاکھ کروڑ کیسے ہوئی؟

اڈانی معاملے پر کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ ”ہمارا اجتماعی موضوع تھا کہ اڈانی کو اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے؟ اڈانی کی جائیداد صرف 2.5 سال میں 12 لاکھ کروڑ کیسے ہوئی؟ انہوں نے حکومت کا پیسہ اور جائیداد خریدا ہے۔ کیوں مودی جی ایک ہی شخص کو اتنی چیزیں دے رہے ہیں؟ جب بھی ہم نوٹس دیتے تھے اور اس پر بحث کا مطالبہ کرتے تھے، تب وہ ہمیں بولنے نہیں دیتے تھے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ میں نے 52 سالوں میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ یہاں 2 سال سے میں دیکھ رہا ہوں کہ خود برسراقتدار جماعت کے لوگ خلل ڈال رہے ہیں۔“

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے پوچھا کہ ”کن کن ممالک کے وزرائے اعظم اور صنعت کاروں سے وہ (اڈانی) ملےَ اس پر تبادلہ خیال ہونا چاہئے۔ ہم جے پی سی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس میں انہیں کوئی نقصان نہیں ہونے والا تھا۔ ان کے پاس اکثریت ہے تو زیادہ لوگ آپ کے رہیں گے۔ اس کے باوجود وہ (بی جے پی) جے پی سی سے کیوں ڈر رہے ہیں۔“

-بھارت ایکسپریس

Also Read