غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد میں تاخیر
یروشلم: غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ ثالث قطر کے ایک اعلان کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی اتوار کی صبح 8.30 بجے (مقامی وقت) پر شروع ہونی تھی۔ حالانکہ، اتوار کی صبح اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے واضح کیا کہ وہ غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گی کیونکہ جنگ بندی ابھی تک عمل میں نہیں آئی ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل کو حماس کی طرف سے تاحال یرغمالیوں کی فہرست موصول نہیں ہوئی جو اتوار کو رہا کیے جائیں گے۔ جس کی وجہ سے جنگ بندی کے آغاز میں تاخیر ہوگی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، وزیر اعظم نیتن یاہو نے آئی ڈی ایف کو ہدایت دی کہ جنگ بندی، جو صبح 8:30 بجے سے نافذ ہونا تھی، اس وقت تک شروع نہیں ہوگی جب تک کہ اسرائیل کو رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست نہیں مل جاتی، جسے حماس نے فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق جنگ بندی کے پہلے دن غزہ سے تین خواتین یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ حماس کو ہفتے کی دوپہر تک ان کے نام فراہم کرنے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فوج غزہ پٹی میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ حماس جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صبح تک، حماس نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کی ہے، اور معاہدے کے برخلاف اس نے اسرائیل کو یرغمالیوں کے نام نہیں بتائے ہیں (جن کو اتوار کو رہا کیا جانا ہے)۔
ہگاری نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق، جنگ بندی اس وقت تک عمل میں نہیں آئے گی جب تک کہ حماس اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرتا ہے۔IDF کے مطابق، کچھ عرصہ قبل اس نے شمالی اور وسطی غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر توپ خانے سے گولہ باری اور کئی ڈرون حملے کیے تھے۔
اس سے قبل ہفتے کے روز ثالثی کرنے والے قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا تھا، ’’دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کی بنیاد پر… غزہ پٹی میں جنگ بندی صبح 8:30 بجے (GMT06:30) شروع ہوگی۔ ہم اپنے بھائیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ احتیاط کریں، انتہائی احتیاط کریں اور سرکاری ذرائع سے ہدایات کا انتظار کریں۔‘
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 یرغمالیوں کو غزہ واپس لے گئے۔ اس کے بعد یہودی ملک نے حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی پر حملے شروع کر دیے اور اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا۔ غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق ہفتہ تک، تقریباً 46,899 فلسطینی ہلاک اور کم از کم 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔