Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا انتخابات کے لیے زبردست مہم چل رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج ریاست تلنگانہ میں ایک ریلی کر رہے ہیں۔ کریم نگر کے بعد ورنگل میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے سیم پترودا کے نسلی بیان کو لے کر کانگریس اور راہل گاندھی پر شدید حملہ کیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ شہزادے کے ایک چچا امریکہ میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاہ فام افریقی ہیں، تو کیا کانگریس جلد کے رنگ کی بنیاد پر بات کرتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ جلد کا رنگ کوئی بھی ہو ہم کرشن کے پوجا کرنے والے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی مجھے گالی دے گا میں برداشت کروں گا، لیکن ملک کی عوام کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ وزیر اعظم نے پوچھا کہ کیا اہلیت کا فیصلہ جلد کے رنگ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے؟ کیا ہمارا صدر افریقی ہے؟ اس کا جواب شہزادے کو دینا پڑے گا۔
‘شہزادے’ کے فلسفی نے اتنی بڑی گالی دی…
وارنگل میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ میں آج ایک سنجیدہ سوال پوچھنا چاہتا ہوں، آج مجھے بہت غصہ آرہا ہے، اگر کوئی مجھے گالی دے تو میں برداشت کر لیتا ہوں، لیکن ‘شہزادے’ کے اس فلسفی نے بہت بڑی گالی دی ہےجس نے مجھے غصے سے بھر دیا۔ کیا ملک کی عوام کے قابلیت کا فیصلہ ان کی جلد کے رنگ سے ہو گا؟ ‘شہزادہ’ کو یہ حق کس نے دیا؟ آئین کو سر پر رکھ کر ناچنے والے جلد کی رنگت کی بنیاد پر میرے ہم وطنوں کی توہین کر رہے ہیں۔
“دروپدی مرمو کو ہرانے کی کوشش، وجہ آج سامنے آئی”
انہوں نے کہا، ’’میں بہت سوچ رہا تھا کہ اگر دروپدی مرمو انتہائی قابل احترام ہیں اور ایک قبائلی خاندان کی بیٹی ہیں، تو کانگریس انہیں ہرانے کی اتنی کوشش کیوں کر رہی ہے، لیکن آج مجھے اس کی وجہ معلوم ہوئی۔ مجھے معلوم ہوا کہ امریکہ میں ایک چچا ہیں جو ‘شہزادہ’ کے فلسفیانہ رہنما ہیں اور کرکٹ کے تھرڈ امپائر کی طرح ہیں، جن سے ‘شہزادہ’ مشورہ لیتے ہیں۔ اس فلسفی چچا نے کہا کہ جن کی جلد کالی ہے ان کا تعلق افریقہ سے ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ ملک کے بہت سے لوگوں کو ان کی جلد کے رنگ کی بنیاد پر گالیاں دے رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس