Bharat Express

Delhi Chief Minister Arvind Kejriwal: دہلی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی طرف سے جیل سے حکومت چلانے اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے دائرپی آئی ایل کوکر دیا مسترد

کیا ہم ایمرجنسی یا مارشل لاء لگا دیں ؟ ہم پریس یا سیاسی حریفوں کو کیسے خاموش کر سکتے ہیں؟ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ مسٹر اے یا مسٹر بی کے خلاف کوئی نہیں بولے گا؟

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال (فائل فوٹو)

دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی گھوٹالے کیس میں جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کی اجازت دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے وکیل اور عرضی گزار شری کانت پرساد پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے عرضی گزار سے جرمانے کی رقم ایمس کے کھاتے میں جمع کرنے کو کہا۔ کیجریوال سے متعلق خبریں نشر کرنے پر پابندی کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ہم کیا کریں؟

  کیا ہم ایمرجنسی یا مارشل لاء لگا دیں ؟ ہم پریس یا سیاسی حریفوں کو کیسے خاموش کر سکتے ہیں؟ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ مسٹر اے یا مسٹر بی کے خلاف کوئی نہیں بولے گا؟ دہلی ہائی کورٹ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کیجریوال پہلے ہی اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر چکے ہیں۔

  ایسے میں یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس لیے کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کی اجازت دینے کے لیے کسی ہدایت کی ضرورت نہیں ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے  کہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ تہاڑ جیل کے ڈی جی کو ویڈیو کانفرنسنگ کا انتظام کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ کیجریوال کابینہ کے وزراء اور ایم ایل اے سے بات کر سکیں۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا  تھا کہ  ساتھ ہی میڈیا  کو کیجریوال کے استعفیٰ اور صدرراج  کے  پر دباؤ بنانے اور سنسنی خیز خبریں نشر کرنے سے روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

نھارت ایکسپریس

Also Read