Bharat Express

Shraddha Murder Case: دہلی پولیس نے عدالت میں داخل کی ساڑھے 6 ہزار صفحات کی چارج شیٹ، آفتاب نے کہا- میرے وکیل کو مت دکھانا

Shraddha Murder Case: گزشتہ سال 18  مئی کو ایک جھگڑے کے بعد آفتاب نے شردھا کا قتل کردیا تھا۔ پہلے اس کا گلا دبایا گیا تھا اور جب اس کی موت ہوگئی، تب بڑی ہی بے رحمی سے اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کردیئے اور پھر ہوشیاری سے کئی دنوں تک ان ٹکڑوں کو جنگل میں پھینکتا رہا۔

شردھا قتل معاملے میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔

Shraddha Murder Case: دہلی پولیس کی طرف سے منگل کو ساکیت ضلع عدالت کے سامنے شردھا والکر قتل سانحہ میں چارج شیٹ داخل کردی گئی ہے۔ پولیس نے 6636  صفحات کی ایک تفصیلی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ پولیس نے یہ چارج شیٹ فورنسک اور الیکٹرانک ثبوتوں کی بنیاد پر بنائی ہے۔ آفتاب پونا والا پر الزام ہے کہ اس نے اپنے لیوان پارٹنر والکر کا قتل کیا اور پھر اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کرکے تین ماہ کے اندر الگ الگ مقامات پر پھینک دیئے۔ ابھی کے لئے آفتاب کی عدالتی حراست 7 فروری تک بڑھا دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں دہلی پولیس نے 75 دنوں بعد یہ چارج شیٹ داخل کی ہے۔ پولیس کی طرف  سے آفتاب کا نارکو ٹسٹ ہوا تھا، پالی گرافی ٹسٹ ہوا تھا، کئی طرح کے سوال وجواب پوچھے گئے تھے، اس کے بعد یہ چارج شیٹ تیارہوئی ہے۔

عدالت میں سماعت کے دوران آفتاب چاہتا تھا کہ اس کے وکیل کو چارج شیٹ نہ دکھائی جائے، لیکن ایک کاپی اسے ضرور دستیاب کروا دی جائے۔ اس پر مجسٹریٹ نے واضح طور پرکہا کہ 7 فروری کو مطالبے پر غور کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی آفتاب کو کیس کی چارج شیٹ مل پائے گی

بتایا جا رہا ہے کہ آفتاب پونا والا نے اپنے وکیل کو بدلنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے پڑھنے کے لئے قانون کی کتابوں کا مطالبہ کیا تھا۔

قابل ذکرہے کہ 6  جنوری کو آفتاب پونا والا نے عدالت میں ایک درخواست دی تھی، جس میں روز مرہ کی اشیا کے ساتھ گرم کپڑے خریدنے کے لئے رقم کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پونا والا کی درخواست ان کے وکیل کے ذریعہ کی گئی، جس میں ان کے بینک کھاتے سے رقم جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ان کے پاس جیل کے اندر مناسب گرم کپڑے نہیں ہیں، جس کے بعد عدالت نے جیل افسران کو اسے گرم کپڑے مہیا کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

 واضح رہے کہ گزشتہ سال 18 مئی کو ایک جھگڑے کے بعد آفتاب نے شردھا کا قتل کردیا تھا۔ پہلے اس کا گلا دبایا گیا تھا اور جب اس کی موت ہوگئی۔ تب بڑی ہی بے رحمی سے اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کردیئے اور پھر ہوشیاری  سے کئی دنوں تک ان ٹکڑوں کو جنگل میں ٹھکانے لگاتا رہا۔ 12 نومبر کو پولیس نے آفتاب کو گرفتار کیا تھا۔

 -بھارت ایکسپریس

Also Read