Shraddha Walkar Murder Case: شردھا واکر قتل معاملہ، دہلی پولیس نے عدالت میں داخل کی سپلیمنٹری چارج شیٹ
آفتاب نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شردھا کا گلا دبا کر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر دیے۔ اس نے لاش کے ٹکڑوں کو جنگل میں پھینکنے سے پہلے کئی دنوں تک جنوبی دہلی کے مہرولی میں واقع اپنے فلیٹ میں فریج میں رکھا تھا۔
Shraddha Murder Case: دہلی پولیس نے عدالت میں داخل کی ساڑھے 6 ہزار صفحات کی چارج شیٹ، آفتاب نے کہا- میرے وکیل کو مت دکھانا
Shraddha Murder Case: گزشتہ سال 18 مئی کو ایک جھگڑے کے بعد آفتاب نے شردھا کا قتل کردیا تھا۔ پہلے اس کا گلا دبایا گیا تھا اور جب اس کی موت ہوگئی، تب بڑی ہی بے رحمی سے اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کردیئے اور پھر ہوشیاری سے کئی دنوں تک ان ٹکڑوں کو جنگل میں پھینکتا رہا۔
Aftab Shraddha Case : آفتاب کو پھانسی دو… اس کے خاندان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں… شردھا واکرکے والد نے درد کا اظہار کیا
انہوں نے وسائی پولیس کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو بے دردی سے قتل کیا گیا، وسائی پولیس کی وجہ سے مجھے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، اگر وہ مدد کرتے تو میری بیٹی زندہ ہوتی۔ مجھے اپنی بیٹی کی موت سے بہت دکھ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔ جب میری بیٹی مجھے چھوڑ کر جا رہی تھی تو اس نے کہا کہ میں بالغ ہوں اور میں کچھ نہیں کر سکتی۔