شردھا واکر قتل کیس
دہلی پولیس نے شردھا واکر قتل کیس میں منگل کے روز ساکیت کورٹ کے ایم ایم اویرل شکلا کی عدالت میں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چارج شیٹ میں ڈیجیٹل اور فرانزک ثبوت شامل کیے گئے ہیں۔ یہ 3000 صفحات پر مشتمل ہے۔
آفتاب پونا والا پر اپنی ساتھی شردھا واکر کو قتل کرنے اور اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے۔ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں قتل کے ملزم لیو ان پارٹنر آفتاب پونا والا کے موبائل فون کی سرچ ہسٹری اور اس کی ٹریول ہسٹری، بشمول وہ جگہیں جہاں اس نے شردھا کے جسم کے اعضاء پھینکے تھے، کو شامل کیا گیا ہے۔
6,629 صفحات کی چارج شیٹ
شردھا واکر کے فون کے گوگل لوکیشن چارج شیٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ شردھا کا فون دو بار ممبئی کیسے گیا اور فون کی ہسٹری کیسے غائب کر دی گئی۔ چارج شیٹ میں آفتاب کی سرچ ہسٹری بشمول فلیئر گن سمیت تمام ڈیجیٹل ثبوت شامل کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل پونا والا کے خلاف گزشتہ سال جنوری میں 6,629 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ دہلی پولیس نے اپنی تحقیقات کے 90 دن مکمل ہونے سے پہلے ہی چارج شیٹ داخل کر دی تھی۔
قتل اور ٹکڑے کرنے کا الزام
آفتاب پونا والا پر الزام ہے کہ اس نے مئی 2022 میں قومی دارالحکومت کے مہرولی میں شردھا واکر کا گلا گھونٹ کر اس کی لاش کے 35 ٹکڑے کر دیے اور لاش کے ٹکڑوں کو شہر کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا تاکہ ان کی شناخت نہ ہو سکے۔
اس پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 (قتل) اور 201 (جرم کے ثبوت غائب کرنے) کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چارج شیٹ میں بنیادی طور پر گوگل لوکیشن، سرچ ہسٹری اور دیگر ڈیجیٹل اور فرانزک ثبوت کی رپورٹس شامل ہیں۔
آفتاب نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شردھا کا گلا دبا کر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر دیے۔ اس نے لاش کے ٹکڑوں کو جنگل میں پھینکنے سے پہلے کئی دنوں تک جنوبی دہلی کے مہرولی میں واقع اپنے فلیٹ میں فریج میں رکھا تھا۔ چھتر پور کے جنگلات سے برآمد ہونے والی ہڈیوں کی ڈی این اے رپورٹ میں تصدیق ہوئی ہے کہ ان کا تعلق شردھا سے ہے۔ اس کے علاوہ آفتاب کا اعترافی بیان اور نارکو ٹیسٹ کی رپورٹ بھی شامل ہے۔
بھارت ایکسپریس۔