پاکستان کی حکومت اپنے ملک میں دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکی اور بھارت پر سنگین الزامات لگا رہی ہے۔ درحقیقت پاکستان نے گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنی سرزمین پر دہشت گردی کو پنپنے دیا ہے۔ اب یہ دہشت گرد خود پاکستان کے لیے درد سر بن گئے ہیں۔ پاکستان میں آئے روز کہیں نہ کہیں دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔ جس میں کئی لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ان سب کے درمیان پاکستان دہشت گردی پر قابو پانے کے بجائے بھارت پر الزام تراشی میں مصروف ہے۔ پاکستان بھارت پر الزام لگا رہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی حمایت کر رہا ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا، ’’ان دہشت گرد گروہوں کو ہندوستان کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان کے بے بنیاد الزامات کی حمایت کرنے کے لیے وزارت کے ترجمان نے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کا ذکر کیا۔ پاکستان نے 2016 میں کلبھوشن یادیو کو را کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ بھارت کے علاوہ پاکستان بھی افغانستان سے ناراض ہے۔ انہوں نے افغانستان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغانستان کو اپنی سرزمین پاکستان یا کسی دوسرے پڑوسی کے خلاف دہشت گردی پھیلانے کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ پاکستان نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ دی گئی درخواستوں کو سنجیدگی سے لے۔ پاکستانی عوام کے صبر کا امتحان نہ لینے کی تنبیہ بھی کی۔
واضح رہے کہ ہفتہ (9 نومبر) کو بلوچستان، پاکستان میں، بلوچ لبریشن آرمی نے شہر کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیاتھا۔ اس دہشت گردانہ حملے میں کل 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس کے ساتھ ہی 62 افراد شدید زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ جمعرات (14 نومبر) کو پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں ایک پاکستانی طالبان دہشت گرد (ٹی ٹی پی) کے گھر میں بم دھماکہ ہوا۔ جس میں دو بچے اور پانچ دہشت گرد مارے گئے۔ پاکستان نے افغانستان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی زمین ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو دے رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔