Bharat Express

India set to become ‘major producer’ of EV: بھارت چین کی طرح الیکٹرک گاڑیوں کا بڑا پروڈیوسر بننے کے لیے تیار ہے: مارک موبیئس

موبیئس نےبتایا کہ ہندوستان توقع سے جلد ای وی کا ایک بڑا پروڈیوسر بننے والا ہے۔ “جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہندوستان نے چھوٹی ای وی کے ساتھ شروعات کی تھی لیکن یہ آخر کار الیکٹرک گاڑیوں کا ایک بڑا پروڈیوسر بن جائے گا۔ چونکہ مقامی مارکیٹ بہت بڑی ہے۔

عالمی سرمایہ کار مارک موبیئس نے کہا کہ ہندوستام جس نے اپنا الیکٹرک وہیکل سفر دو پہیوں کے ساتھ شروع کیا ہے، آنے والے برسوں میں چین کی طرح الیکٹرک گاڑیوں کا ایک “بڑا پروڈیوسر” بننے والا ہے۔ PM E-DRIVE اسکیم کے تحت EV کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، جو EV کو اپنانے کی بڑھتی ہوئی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ الیکٹرک موبلٹی پروموشن اسکیم (EMPS) اور پی ایم ای ڈرائیو اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے، 2024-25 میں الیکٹرک ٹو وہیلر (e-2W) کی فروخت 5,71,411 یونٹس تک پہنچ گئی ہے۔ اسی مدت کے دوران، الیکٹرک تھری وہیلر (e-3W) کی فروخت، بشمول ای رکشہ اور ای کارٹس، 1,164 یونٹس تک پہنچ گئی، جب کہ L5 کیٹیگری میں الیکٹرک تھری وہیلر کی تعداد 71,501 یونٹس تک پہنچ گئی۔

موبیئس نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ہندوستان توقع سے جلد ای وی کا ایک بڑا پروڈیوسر بننے والا ہے۔ “جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہندوستان نے چھوٹی ای وی کے ساتھ شروعات کی تھی لیکن یہ آخر کار الیکٹرک گاڑیوں کا ایک بڑا پروڈیوسر بن جائے گا۔ چونکہ مقامی مارکیٹ بہت بڑی ہے، اس لیے ہندوستان کو الیکٹرک گاڑیاں برآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہندوستان کا ای وی کا سفر چین سے ملتا جلتا ہے جو اب پوری دنیا میں بڑا کھلاڑی ہے، اور یہ ان کی بڑی گھریلو مارکیٹ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ  “ہندوستان اسی پوزیشن میں ہوگا اور عالمی ای وی مارکیٹ میں بہت ساری اچھی چیزیں کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

مرکزی کابینہ کی طرف سے حال ہی میں 10,900 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات کے ساتھ منظوری دی گئی، PM E-DRIVE اسکیم 1 اکتوبر کو نافذ ہوئی اور 31 مارچ 2026 تک نافذ رہے گی۔ کلیدی مقصد الیکٹرک گاڑیوں کی منتقلی کو تیز کرنا ہے۔ ای وی کی خریداری کے لیے پیشگی ترغیبات پیش کرتے ہوئے اور چارجنگ انفراسٹرکچر کی ترقی کی حوصلہ افزائی کر  تے ہوئے  موبیئس نے مزید کہا کہ ہندوستان میں تخلیقی تحریک آنے والے سالوں میں ملک کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے والی ہے۔ ہندوستان کے پاس جو طاقت ہے ان میں سے ایک مختلف ثقافتوں کا تحفظ ہے۔ آپ کے پاس مختلف ریاستیں ہیں جن کی مختلف زبانیں مختلف روایات کے ساتھ ہیں، اور یہ تخلیقی صلاحیتوں کا ایک بڑا ذریعہ ہے جو بہت سے لوگوں کو نئی صنعتوں، نئے خیالات اور نئی ایجادات کی تعمیر کے لیے بااختیار بنائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔