Bharat Express

Uttar Pradesh

کچھ نیوز چینل کے ذریعے کئے گئے ووٹر سروے کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) لوک سبھا انتخابات میں بڑی جیت درج کر سکتا ہے۔

سی ایم یوگی نے زور دے کر کہا کہ مودی عہد کا وعدہ ملک کے چار ستونوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ ان ستونوں میں غریب، نوجوان، زرعی برادری اور خواتین کو بااختیار بنانا شامل ہیں۔

پارٹی نے اس فہرست میں سات امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ تاہم سب سے اہم بات یہ ہے کہ پارٹی نے کسی بھی سیٹ پر مسلم امیدوار کو نہیں اتارا ہے۔ جبکہ شراوستی، ڈومریاگنج اور سنت کبیر نگر میں مسلمان کافی زیادہ تعداد میں رہتے ہیں۔

جینت  چودھری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں نے پلٹ گیا ہوں، لیکن میں آپ کو بتاتا چلوں کہ میں نے پلٹا نہیں ہوں ،بلکہ انہیں پلٹ  رہا ہوں۔

بہوجن سماج پارٹی نے اب تک 45 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑ رہی ہے۔ یہ نہ تو بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ ہے اور نہ ہی سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی قیادت میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں شامل ہے۔

پی ڈی اے سے وابستہ ووٹرز اس مہم کا سب سے بڑا ہدف ہیں۔ ان سے خصوصی طور پر رابطہ کیا جا رہا ہے اور ذات پات کی مردم شماری، سماجی انصاف اور ریزرویشن کے حوالے سے پارٹی کی پالیسیوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔

 ملاقات کے دوران انہوں نے معزز وزیر اعلیٰ کو ایک خط سونپا اور اتر پردیش میں ملک کے پہلے مصنوعی ذہانت کمیشن کے قیام کی درخواست کی۔ ملک کی سرکردہ ریاست اتر پردیش میں AI کا منصوبہ بند استعمال امن و امان، صحت، تعلیم، ٹریفک اور نوجوانوں کے روزگار کے شعبوں میں مددگار ثابت ہوگا۔

یوگی حکومت کے کابینہ وزیر اور نشاد پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے نشاد نے مختار انصاری کے خاندان کو متاثرہ خاندان بتایا ہے۔ اس کے پیچھے سنجے نشاد نے دلیل بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مختار انصاری کے خاندان کے بارے میں جس طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں وہ درست نہیں۔

سی ایم یوگی نے کہا کہ 18ویں لوک سبھا انتخابات کے لیے پورے ملک سے صرف ایک ہی آواز آرہی ہے - ایک بار پھر مودی حکومت۔ اس بار - 400 پار ، ہم سب کو اس آواز میں شامل ہونا ہے۔

اسد الدین اویسی نے گزشتہ روز ایک پروگرام میں شرکت کی تھی۔ اویسی اپنی تقریر میں کہتے ہیں ’’تم کیا مار دوگے؟ اگر مارنا ہے تو مارو، اگر میرا وقت نہیں ہے تو میں نہیں مروں گا اور اگر وقت ہے تو میں مر جاؤں گا۔