امیٹھی میں کانگریس کے دفتر پر حملہ، گاڑیوں میں توڑ پھوڑ، پولیس فورس تعینات
Amethi Congress Office: اتر پردیش کے امیٹھی میں واقع کانگریس پارٹی کے دفتر پر اتوار کی نصف شب کے قریب نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کیا۔ شرپسندوں نے باہر کھڑی کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور ہنگامہ برپا کر کے فرار ہو گئے۔ اس واقعہ کے خلاف پارٹی کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ واقعہ کے بعد کانگریس ضلع صدر پردیپ سنگل پارٹی دفتر پہنچے۔
کانگریس نے اسمرتی ایرانی اور بی جے پی کارکنوں پر لگایا الزام
کانگریس نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، یوپی کے امیٹھی میں اسمرتی ایرانی اور بی جے پی کارکن بری طرح سے خوفزدہ ہیں۔ شکست سے مایوس بی جے پی کے غنڈے لاٹھیوں سے لیس امیٹھی میں کانگریس کے دفتر کے باہر پہنچے اور وہاں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔ کانگریس کارکنوں اور امیٹھی کے لوگوں پر بھی جان لیوا حملہ ہوا ہے۔ اس حملے میں کئی لوگ بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ واقعے کے دوران مقامی لوگوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ اس پورے واقعہ کے دوران پولس انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر کھڑی رہی۔ یہ واقعہ اس بات کا گواہ ہے کہ امیٹھی میں بی جے پی بری طرح ہارنے والی ہے۔
پولیس کی بھاری نفری بشمول سی او سٹی مینک دویدی موقع پر پہنچی اور احتجاجی پارٹی کارکنوں کو منانے کی کوشش کی۔ دویدی نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جائے گی اور واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جائے وقوعہ پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ کانگریس نے کشوری لال شرما کو امیٹھی سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جب سونیا گاندھی رائے بریلی سے ایم پی تھیں تو وہ ان کے ایم پی نمائندہ ہوا کرتے تھے۔ وہ گاندھی خاندان کے بہت قریب مانے جاتے ہیں۔ کشوری لال شرما، اصل میں پنجاب سے ہیں، پہلی بار 1983 میں راجیو گاندھی کے ساتھ امیٹھی پہنچیں۔ تب سے وہ مسلسل کانگریس پارٹی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ 1991 میں راجیو گاندھی کی موت کے بعد، جب گاندھی خاندان کے افراد نے اس سیٹ سے الیکشن نہیں لڑا، تب بھی کے ایل شرما نے یہاں کانگریس پارٹی کے تمام ممبران پارلیمنٹ کے لیے کام کیا۔
-بھارت ایکسپریس