Bharat Express

Triple Talaq Case: طلاق،طلاق،طلاق…جہیز میں 2 لاکھ روپئے اور نئی موٹر سائیکل نہ ملنے پر بیوی کو طلاق دے کرگھر سے نکال دیا

الزام ہے کہ اس کا شوہر شادی کے بعد متاثرہ خاتون سے مزید 2 لاکھ روپے جہیز کا مطالبہ کررہا تھا۔ وہ ان پر نئی موٹر سائیکل خریدنے کا دباؤ بھی ڈالتا تھا۔ لیکن متاثرہ لڑکی کے والدین کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی، اس لیے وہ مجیب کا مطالبہ پورا نہیں کر سکتی تھی۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک شخص پر اپنی بیوی کو تین طلاق دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ الزام ہے کہ موٹر سائیکل اور 2 لاکھ روپے جہیز نہ ملنے پر شوہر نے بیوی کو طلاق دے کر گھر سے نکال دیا۔ الزام یہ بھی ہے کہ گھر سے باہر نکالنے سے پہلے بیوی کو مارا پیٹا بھی گیا۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دراصل، یہ پورا معاملہ لکھنؤ کے مدئے گنج تھانہ علاقہ کا ہے، جہاں مجیب نامی شخص نے پہلے اپنی بیوی کو مارا پیٹا اور پھر تین بار ‘طلاق-طلاق’ کہہ کر گھر سے باہر نکال دیا۔

 مجیب کی بیوی نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ جس پر پولیس ٹیم نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ الزام ہے کہ اس کا شوہر شادی کے بعد متاثرہ خاتون سے مزید 2 لاکھ روپے جہیز کا مطالبہ کررہا تھا۔ وہ ان پر نئی موٹر سائیکل خریدنے کا دباؤ بھی ڈالتا تھا۔ لیکن متاثرہ لڑکی کے والدین کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی، اس لیے وہ مجیب کا مطالبہ پورا نہیں کر سکتی تھی۔ جس کی وجہ سے مجیب نے اپنی بیوی سے تین بار طلاق طلاق کہہ کر رشتہ ختم کر دیا اور اسے بے گھر کر دیا۔

اس پورے معاملے پر متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کی شادی 2019 میں دبگہ کے رہائشی مجیب احمد سے ہوئی تھی۔ شادی کے چند روز بعد مجیب نے اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیا اور اسے ذہنی اذیت دینا شروع کر دی۔ اس نے 2 لاکھ روپے اور ایک موٹر سائیکل کا بھی مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔ لیکن مالی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے میں نے یہ سب اپنے والدین کو نہیں بتایا۔ وہ پچھلے پانچ سالوں سے خاموشی سے گھریلو تشدد کا شکار رہی۔ لیکن جب شوہر نے تین طلاق دے کر اسے گھر سے باہر نکال دیا تو تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ ادھر مدئے گنج کے ایس ایچ او راجیش سنگھ نے کہا کہ پہلے ثالثی کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن یہ کوشش ناکام رہی جس کی وجہ سے متاثرہ خاتون کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 498، 323، 313، 504، 506 اور 3/4 ڈی پی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اب مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read