اترپردیش کے گونڈہ میں پولیس نے ایک بزرگ کے بیٹے کو قتل کیس کا انکشاف کرنے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ بیٹا اپنے چچا کی بیٹی سے پیار کرتا تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن باپ اس رشتے کے لیے تیار نہیں تھا۔ شادی میں رکاوٹ بننے پر اس نے اپنے والد کو قتل کر دیا تھا اور اس معاملے میں اپنے چچا کو پھنسانے کے لیے پولیس کو اطلاع دی تھی تاہم جب پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کی تو بیٹے کی حرکتیں سامنے آئیں۔دھنے پور تھانہ علاقہ کے راجا پور گاؤں کے رہنے والے سرفراز خان (70) کا ہفتہ کی رات قتل کر دیا گیا۔ اس مقدمے میں مقتول کے بیٹے رضوان نے جائیداد کے تنازع پر اپنے چچا عظمت اللہ سمیت تین افراد پر قتل کا الزام لگایا تھا۔ پولیس نے نعش کا پنچنامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
رات کو سوتے وقت بیٹے نے باپ پر حملہ کر دیا
پولیس نے مقتول کے بیٹے کے الزامات پر تفتیش شروع کی تو کہانی مشکوک معلوم ہوئی۔ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں مقتول کی اہلیہ سے پوچھ گچھ کی تو بیٹے کا کردار مشکوک پایا گیا۔ انچارج انسپکٹر وید پرکاش شکلا نے بتایا کہ مقتول کے بیٹے رضوان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی تو وہ ٹوٹ پڑا اور اپنے باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔رضوان کے مطابق وہ اپنے چچا عظمت اللہ کی بیٹی سے محبت کرتا تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس کے والد سرفراز اس کے لیے تیار نہیں تھے۔ اس بات کو لے کر ہفتہ کو اس کا اپنے والد سے جھگڑا ہوا۔ رات کو سوتے ہوئے رضوان نے اپنے والد سرفراز کو گھر میں رکھی لکڑی کے ڈنڈے سے وار کر کے قتل کر دیا۔واقعہ کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ ونیت جیسوال نے کہا کہ ملزم بیٹے رضوان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور جس سل بٹہ سے اپنے باپ کا قتل کیا تھا اس کو اور خون آلود کپڑا برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔