Bharat Express

Uttar Pradesh

وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار شدید گرمی میں ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ تبھی دو مسلمان لڑکے پانی کی بوتل لے کر موٹر سائیکل پر آتے ہیں اور پولیس والوں کو دیتے ہیں۔ پولیس والوں کو پانی دینے کے بعد وہ آگے بڑھ جاتے ہیں۔

مولانا محب اللہ ندوی پارلیمنٹ کمپلیکس کے قریب واقع نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام ہیں۔ وہ گزشتہ 15 سالوں سے اس مسجد کے امام ہیں۔ محب اللہ اصل میں رام پور کے رہنے والے ہیں۔ محب اللہ نے حال ہی میں سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی۔

ملک بھر میں ہولی منائی جا رہی ہے۔ ہولی کھیلنے کے مختلف طریقے اور مختلف روایات ہر کونے میں نظر آتی ہیں، رنگ، گلال، مٹی، گوبر، بیئر-شراب... کوئی بھی اپنی پسند کے مطابق جشن منانے میں مگن ہے۔ ویڈیو دیکھیں-

اس فہرست میں رام پور اور پیلی بھیت سمیت 16 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ بی ایس پی کی پہلی فہرست ہے۔ بی ایس پی نے رام پور سیٹ سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے

وزیر اعلیٰ نے کہا، 'یوپی اپنی ترقی اور عوام کے جذبات کے مطابق آئین کے مطابق اسی رفتار سے آگے بڑھے گی۔ جو کچھ بھی ہوگا اصول کے مطابق ہوگا۔ جو بھی کریں گے ریاست کے مفاد میں کریں گے۔ ہم انسانیت کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔

اجے سنگھ کی موت کی اطلاع ملنے پر جب بیوی چندر سنگھ اپنی بیٹیوں ادیتی سنگھ، مانسی سنگھ اور گیتانجلی سنگھ کے ساتھ پیر کی دوپہر گاؤں پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا۔

ملائم سنگھ یادو کی وراثت کو بچانے کی ذمہ داری ڈمپل پر ہے۔ اس علاقے کے لوگ ملائم سنگھ کو 'دادا' کے نام سے مخاطب کرتے تھے۔ مین پوری سیٹ 1996 سے سماج وادی پارٹی کا گڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو کی بیٹی ادیتی یادو کو مین پوری میں ڈمپل یادو کے ساتھ دیکھا گیا۔

پولیس تاحال مولانا توقیر رضا تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران مولانا توقیر رضا کے پیش نہ ہونے پر پولیس اور انتظامیہ کی سرزنش کی تھی۔ تب عدالت نے ایس پی کو انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فہرست میں تین نام شامل ہیں۔ جس میں ورون گاندھی کو دوبارہ پیلی بھیت سے ایس پی کے ٹکٹ پر امیدوار بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ جونپور سے شری کلا ریڈی اور مچھلی شہر سے راگنی سونکر کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ مغلوں نے اسے تباہ کرنے کی بھرپور کوشش کی اور انگریزوں نے یہاں کاٹیج انڈسٹری کے بھرپور نظام کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔