سنجے نشاد سے ہاتھا پائی، ناک پر چوٹ، اسپتال پہنچے، دھرنے پر بیٹھے وزیر کے بیٹے
Lok Sabha Election 2024: اتر پردیش کے کابینہ وزیر اور نشاد پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر سنجے نشاد کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی ہے۔ اس دوران ان کی ناک میں چوٹ آئی ہے۔ زخمی ہونے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ دوسری جانب ان کے دونوں بیٹے ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ دونوں ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سنت کبیر نگر میں دو پارٹیوں کے درمیان تصادم میں وزیر سنجے نشاد زخمی ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر اس پر جسمانی تشدد کیا گیا۔ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر ڈاکٹر سنجے نشاد کے بیٹے اور ایم ایل اے پروین نشاد ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ ان کے ساتھ پارٹی ایم ایل اے بھی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
آر ایل ڈی کی جانب سے اس واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے روہت اگروال نے کہا – ‘ انتخابات میں شکست دیکھ کر پریشان سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے سنت کبیر نگر ضلع میں کابینہ وزیر سنجے نشاد جی پر حملہ کر دیا۔ وزیر کی ناک میں چوٹ آئی ہے۔ ایس پی کے حامیوں کا حملہ ایک انتہائی افسوسناک اور مکروہ فعل ہے۔
یہ بھی پڑھیں- I.N.D.I.A Rally: سنیتا کیجریوال نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ سیاست بری چیز ہے، یہ واقعی ایک بری چیز ہے
دو جماعتوں کے درمیان تصادم
ایم پی پروین نشاد اور پارٹی ایم ایل اے نے ضلع اسپتال پہنچ کر ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کی مانیں تو پروین نشاد پر تبصرہ کو لے کر دونوں پارٹیوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ یہ واقعہ سنت کبیر نگر شہر کے کوتوالی علاقہ کے محمدن پور کٹھار گاؤں کا بتایا جا رہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ وزیر ڈاکٹر سنجے نشاد ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے تھے، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی نے سنت کبیر نگر سے سنجے نشاد کے بیٹے پروین نشاد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس وقت وہ اس سیٹ سے ایم پی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس