Bharat Express

Uddhav Thackeray vs Eknath Shinde

آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ مودی حکومت نے شندے کو بی جے پی سے ہاتھ ملانے یا گرفتاری کا سامنا کرنے کی دھمکی دی تھی۔ مودی سرکار نے انہیں کہا تھا کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں یا جیل جائیں۔ یہ سب تب ہوا جب ان کے گودام میں نقدی برآمد ہوا تھا۔

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج چکا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان جوڑتوڑ کی سیاست چل رہی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق وزیر ببن راو گھولپ شیوسینا شندے گروپ میں شمال ہوگئے۔

مہاراشٹر میں شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو بی جے پی میں شامل ہونے کا آفرملا ہے۔ ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اس سے متعلق جمعہ کے روز بڑا انکشاف کیا ہے۔

ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے پیر (15 جنوری) کو راہل نارویکر کے فیصلے کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

شیوسینا کے 16 اراکین اسمبلی کو اسمبلی اسپیکر نے نا اہل قرار دے دیا ہے۔ اس طرح سے مہاراشٹر میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے کی وزیر اعلیٰ کی کرسی جاسکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو نا اہلی سے متعلق عرضیوں پر 31 دسمبر تک فیصلہ دینے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد اسے 10 جنوری تک بڑھایا گیا، جس کا آج آخری دن ہے۔

شندے حامی اراکین اسمبلی کی نا اہلی پر کل (10 جنوری) کو اسپیکرراہل نارویکر فیصلہ لے سکتے ہیں۔ اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔

MLAs Disqualification Case: مہاراشٹر میں شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کی نااہلی کا مطالبہ کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر سے کہا ہے کہ وہ کیس کے حل کے لئے وقت متعین کریں۔

Maharashtra Politics: شیو سینا میں دو گروپ میں منقسم ہونے کے وقت منیشا کائندے نے ادھو ٹھاکرے کا ساتھ نہیں چھوڑا تھا، لیکن اب انہوں نے ایکناتھ شندے کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

راجیہ سبھا کا رکن پارلیمنٹ ونائک راؤت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کی شندے حکومت جلد ہی گرنے والی ہے کیونکہ شندے کے 22 اراکین اسمبلی اور 9 اراکین پارلیمنٹ ان سے ناراض چل رہے ہیں اور ادھو کیمپ میں واپسی کرسکتے ہیں۔