Bharat Express

Uddhav Thackeray vs Eknath Shinde

مہاراشٹر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی گرنے کے بعد مہا وکاس اگھاڑی نے آج زبردست  احتجاج کیا۔ دریں اثنا، مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ پر چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام پر سیاست کرنے کا الزام لگایا۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج کے اعلان کے بعد شیو سینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ان کے دو نومنتخب اراکین پارلیمنٹ نے این ڈی اے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہرکی ہے۔

لوک سبھا الیکشن میں مہاراشٹرمیں شیو سینا (شندے گروپ) اوراین سی پی (اجیت پوار) گروپ کی خراب کارکردگی کے بعد اب قیاس آرائیوں کا بازارگرم ہوگیا ہے۔ ادھوٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے دعویٰ کیا ہے کہ شندے گروپ کے 6 اراکین اسمبلی پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں اوروہ کبھی بھی ادھو ٹھاکرے کی پارٹی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ مودی حکومت نے شندے کو بی جے پی سے ہاتھ ملانے یا گرفتاری کا سامنا کرنے کی دھمکی دی تھی۔ مودی سرکار نے انہیں کہا تھا کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں یا جیل جائیں۔ یہ سب تب ہوا جب ان کے گودام میں نقدی برآمد ہوا تھا۔

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج چکا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان جوڑتوڑ کی سیاست چل رہی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق وزیر ببن راو گھولپ شیوسینا شندے گروپ میں شمال ہوگئے۔

مہاراشٹر میں شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو بی جے پی میں شامل ہونے کا آفرملا ہے۔ ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اس سے متعلق جمعہ کے روز بڑا انکشاف کیا ہے۔

ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے پیر (15 جنوری) کو راہل نارویکر کے فیصلے کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

شیوسینا کے 16 اراکین اسمبلی کو اسمبلی اسپیکر نے نا اہل قرار دے دیا ہے۔ اس طرح سے مہاراشٹر میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے کی وزیر اعلیٰ کی کرسی جاسکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو نا اہلی سے متعلق عرضیوں پر 31 دسمبر تک فیصلہ دینے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد اسے 10 جنوری تک بڑھایا گیا، جس کا آج آخری دن ہے۔

شندے حامی اراکین اسمبلی کی نا اہلی پر کل (10 جنوری) کو اسپیکرراہل نارویکر فیصلہ لے سکتے ہیں۔ اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔