Bharat Express

UCC

کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے پی ایم مودی کے اس بیان پر نشانہ سادھا ہے کہ 'دو قانون ہونے سے گھر نہیں چلے گا تو ملک دوہرے نظام سے کیسے چلے گا'۔ چدمبرم نے کہا کہ خاندان خون کے رشتوں کے دھاگے سے بندھا ہوتا ہے جب کہ قوم آئین سے چلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین لوگوں میں تنوع اور کثرتیت کو تسلیم کرتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی وکالت کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’’دوہری نظام کے ساتھ ملک کیسے چلے گا؟‘‘

ہندوستان مختلف مذاہب اور مختلف تہذیبوں کا ایک گلدستہ ہے اور یہی تنوع اس کی خوبصورتی ہے، اگر اس تنوع کو ختم کیا گیا اور ان پر ایک ہی قانون مسلط کر دیا گیا تو اندیشہ ہے کہ اس سے قومی یکجہتی متأثر ہوگی۔

صرف ووٹ بینک کیلئے یو سی سی کے خلاف ہنگامہ کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں ہندو مسلم، سکھ عیسائی کی بنیاد پر ملک کو تقسیم نہیں کر سکتے۔ مسلم کمیونٹی کے بہت سے لوگ بھی ہمیں ووٹ دیتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ گمراہ کرتے ہیں۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس رتوراج اوستھی کی سربراہی میں 22ویں لاء کمیشن نے دلچسپی رکھنے والوں سے کہا ہے کہ وہ 30 دنوں کے اندر ویب سائٹ یا ای میل پر اپنے خیالات پیش کرسکتے ہیں۔