Bharat Express

Rajnath Singh On Uniform Civil Code: صرف ووٹ بینک کیلئے یونیفارم سول کوڈ پرہنگامہ کیا جارہا ہے:راجناتھ سنگھ

صرف ووٹ بینک کیلئے یو سی سی کے خلاف ہنگامہ کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں ہندو مسلم، سکھ عیسائی کی بنیاد پر ملک کو تقسیم نہیں کر سکتے۔ مسلم کمیونٹی کے بہت سے لوگ بھی ہمیں ووٹ دیتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ گمراہ کرتے ہیں۔

Rajnath Singh On Uniform Civil Code: اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون میں مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے یکساں سول کوڈ کو لے کر جاری ہنگامے کے لیے اپوزیشن کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ ہمارے ملک کے ہدایتی اصولوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس پر تنازع کیوں ہے؟ راجناتھ سنگھ نے کہایہ پہلے ہی گوا میں نافذ ہے۔ اب لاء کمیشن پورے ملک میں اس بارے میں رائے لے رہا ہے۔ اقلیتی برادری کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم یو سی سی پر جارحانہ موقف نہیں لیں گے۔ اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ووٹ بینک کیلئے یو سی سی کے خلاف ہنگامہ کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں ہندو مسلم، سکھ عیسائی کی بنیاد پر ملک کو تقسیم نہیں کر سکتے۔ مسلم کمیونٹی کے بہت سے لوگ بھی ہمیں ووٹ دیتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ گمراہ کرتے ہیں۔

مخالفت میں کس نے کیا کہا؟

دراصل یو سی سی کی مخالفت اپوزیشن جماعتیں کر رہی ہیں۔ تاہم، بہت سے رہنما ہیں جو اس کی حمایت میں ہیں۔ شیو سینا (یو ٹی بی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے اتوار (18 جون) کو کہا کہ تمام شہریوں کے لیے یکساں سول کوڈ خوش آئند ہے لیکن حیرت ہے کہ کیا اس کے نفاذ سے ہندوؤں پر کوئی منفی اثر پڑے گا۔ کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے یکساں سول کوڈ کے بارے میں کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اتراکھنڈ کی سرکار کیا کررہی ہے، ہمیں یکساں سول کوڈ کے لیے ملک کے قانون کو بدلنا پڑے گا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ سب 2024 کے انتخابات کو دیکھ کر کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یونیفارم سول کوڈ کی قانونی مخالفت کرے گی جمعیۃ علماء ہند، مولانا ارشد مدنی نے کہی یہ بڑی بات

مولانا ارشد مدنی کا یو سی سی پر بیان

جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے یو سی سی کے بارے میں کہا کہ ہم یکساں سول کوڈ کی مخالفت کریں گے لیکن سڑکوں پر نہیں اتریں گے۔ یکساں سول کوڈ کا مقصد ہندو مسلم کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا اور انہیں الگ کرنا ہے۔مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے صدیوں سے اپنے مذہب کی تعلیمات پرعمل کرتے ہوئے امن وامان اور اتحاد سے مقیم ہیں۔ یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے سے نہ صرف حیرانی ہوگی بلکہ یہ بھی لگتا ہے کہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ایک خصوصی طبقے کو دھیان میں رکھ کر استعمال کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ آئین میں لکھا ہے۔ حالانکہ آرایس ایس کے دوسرے سربراہ گرو گولولکر نے خود کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ ہندوستان کے لئے غیرفطری اوراس کے تنوع کے خلاف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read