Bharat Express

Law Commission

موجودہ قانون کے مطابق اگر کوئی شخص سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے 5 سال تک قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں

این ڈی اے کے پرانے اتحادی شرومنی اکالی دل (بادل)  نے اصولی طور پر یو سی سی کی مخالفت کی ہے اور اس طرح کے قانون کی ضرورت پر سوال اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ لا کمیشن کی تجویز پر اکالی دل نے مسودے پر اتفاق نہیں کیا ہے

یکساں سول کوڈ پر مودی حکومت کے اقدام نے ایک بار پھر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ یو سی سی پروزیر اعظم مودی کے بیان کے بعد مسلسل سیاسی بیانات سامنے آرہے ہیں۔  مسلم پرسنل لا بورڈ نے یو سی سی پر احتجاج درج کرنے کے لیے ایک خط بھی جاری کیا ہے جس میں ایک کیو آر کوڈ بھی دیا گیا ہے

آج  سے قریب ایک ماہ قبل یعنی 14 جون کو لاء کمیشن نے یکساں سول کوڈ پر تنظیموں اور عوام سے جواب طلب کیا تھا۔ جواب داخل کرنے کی ایک ماہ کی آخری تاریخ آج یعنی جمعہ کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد اس میں توسیع کر دی گئی ہے۔

ملک بھر میں یکساں سول کوڈ کی بحث زور پکڑتی جا رہی ہے۔ کچھ لوگ یو سی سی کی حمایت میں ہیں اور کچھ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان کئی بار یو یکساں سول کوڈ  کی حمایت میں بیانات دے چکے ہیں

اس طرح کےبے بنیاد، غیر مستند اور فرضی سروے کرواکر یہ چینلز ملک کے ارباب حل و عقد اور عوام کو گمراہ کرنے کی ایک ناکام کوشش کررہے ہیں، حالانکہ اس سے بالآخر ان کی ہی ہوا خیزی ہوگی۔ بورڈ ملک کے ارباب حل و عقد اور سیاسی پارٹیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس طرح کے بے بنیاد، غیر مستند اور گمراہ کن سروے سے ہرگز بھی متأثر نہ ہوں۔

ڈی ایم کے نے کہا کہ امبیڈکر کی یقین دہانی پر مسودہ آرٹیکل 35 (موجودہ آرٹیکل 44) کو دستور ساز اسمبلی نے منظور کیا تھا۔ امبیڈکر نے یو سی سی کے مسئلہ پر خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کو پہلے اسے ان لوگوں پر نافذ کرنا چاہئے جو اپنی مرضی سے یو سی سی کے پابند ہونا چاہتے ہیں۔

مسلم راشٹریہ منچ کا اس معاملے میں لا کمیشن، حکومت اور آئین کو ہمیشہ مکمل تعاون حاصل رہے گا۔ عوامی مفاد اور طاقتور قومی مفاد میں لیے گئے اس ممکنہ فیصلے کے لیے مسلم راشٹریہ منچ ہمیشہ لاء کمیشن اور حکومت کا مقروض رہے گا۔ منچ حکومت کی اس مہم پر اظہار تشکر کرتا ہے۔

ہندوستان مختلف مذاہب اور مختلف تہذیبوں کا ایک گلدستہ ہے اور یہی تنوع اس کی خوبصورتی ہے، اگر اس تنوع کو ختم کیا گیا اور ان پر ایک ہی قانون مسلط کر دیا گیا تو اندیشہ ہے کہ اس سے قومی یکجہتی متأثر ہوگی۔

صرف ووٹ بینک کیلئے یو سی سی کے خلاف ہنگامہ کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں ہندو مسلم، سکھ عیسائی کی بنیاد پر ملک کو تقسیم نہیں کر سکتے۔ مسلم کمیونٹی کے بہت سے لوگ بھی ہمیں ووٹ دیتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ گمراہ کرتے ہیں۔